گجرات کے ضلع بناسکنتھا میں گرام پنچایت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن وائرل ہورہا ہے جس پر چارو طرف سے تنقیدیں کی جارہی ہے تاہم انتظامیہ نے اس خبر کو افواہ قرار دیا ہے۔
اطلاعات میں بتایا گیا کہ بناسکنتھا میں گرام پنچایت کے سرپنچ نے ایک متنازعہ نوٹس جاری کرکے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ مسلمانوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ان کی دکانوں سے خریداری نہ کریں۔
مسلم تعصب پر مبنی نوٹس میں لوگوں کو انتباہ دیا گیا ہے کہ ’اگر کسی کو مسلم دکانداروں سے کچھ بھی خریدتے ہوئے پایا گیا تو ان پر پانچ ہزار ایک سو روپئے (5100) کا جرمانہ عائد کیا جائے گا جبکہ اس رقم کو مقامی گوشالا میں خرچ کیا جائے گا۔
غیرقانونی نوٹس پر تعصب کے شکار سرپنچ نے باضابطہ دستخط کی ہے جس پر پنچایت کا مہر بھی درج ہے اور دیگر پانچ ارکان نے بھی اس نوٹس پر دستخط کئے ہیں۔
ممتعدد سماجی و مذہبی تنظیموں نے گجرات حکومت سے اس طرح کی حرکت کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ملک میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھا جاسکے۔
انتظامیہ نے اس خبر کو افواہ قرار دیا ہےاور اس سلسلہ میں افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا انتباہ دیا۔ ضلع ترقیاتی افسر نے بتایا کہ ’ہرکسی کو خرید و فروخت کرنے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔ انتظامیہ نے کہا کہ افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔
مسلم دشمنی پر مبنی گرام پنچایت کی نوٹس سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔