مناسک حج کا آج سے آغاز ہوگیا جبکہ کورونا وبا کے بعد پہلی بار 10 لاکھ عازمین حج کی سعادت حاصل کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق عازمین آج فجر کی نماز کے بعد احرام باندھ کر منیٰ روانہ ہوں گے اور وہاں قیام کریں گے۔ عازمین کو نماز ظہر سے قبل منیٰ پہنچنا ہے۔ حج کا اہم رکن وقوف عرفہ کل یعنیٰ جمعہ کو ادا کیا جائے گا۔
سعودی وزارتِ حج وعمرہ کا کہنا ہے کہ اس سال مناسک حج میں 185 عازمین شاہی مہمان ہوں گے۔ اطلاعات کے مطابق اسلامی فوجی مرکز کے انسداد دہشت گردی کارروائی کے شہداءکے رشتہ داروں اور زخمیوں کو حج کرایا جارہا ہے۔
کورونا کی عالمی وبا کے باعث گزشتہ دو برسوں کے دوران حج آپریشن کوانتہائی محدود کیا گیا تھا۔ کورونا کے پہلے برس یعنی سنہ 2020 کا حج انتہائی محدود سطح تک تھا اور اس میں حجاج کی تعداد بھی بہت کم تھی۔
سال 2021 کا حج بھی کورونا کی نذرہوا۔ اس کے لیے صرف اندورن مملکت سے سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو حج کی اجازت دی گئی تھی اور وہ بھی محدود تعداد میں تھی تاہم سنہ 2020 کے مقابلے میں یہ تعداد کافی زیادہ تھی۔
بیرون مملکت سے عازمین حج کی آمد پر کورونا وبا کے باعث پابندی عائد تھی۔ جس کے باعث بیرون مملکت سے عازمین حج نہیں آ سکے تھے۔
کورونا وبا سے قبل سنہ 2019 کا حج آپریشن معمول کے مطابق تھا۔ معمول کے مطابق دنیا بھر سے عازمین حج کے قافلے مملکت پہنچے تھے اورحج ادا کیا تھا۔
سنہ 2019 میں 25 لاکھ سے زائد افراد نے حج ادا کیا تھا۔ کسی قسم کا کوئی بڑا سانحہ نہ ہوا۔ مسجد الحرام میں بھی مکمل گنجائش کے ساتھ حجاج کرام نے طواف کیا اور مشاعر مقدسہ میں بھی معمول کے مطابق تمام ارکان اور واجبات بڑے سکون واطمینان سے ادا کیے گئے تھے۔