(ایجنسیز) ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر ’ہارڈ لینڈنگ‘ کے بعد آذربائیجان کے قریب لاپتہ ہوگیا ہے۔ ایسے میں الجزیرہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’اگر خدانخواستہ موجودہ ایرانی صدر کو اس حادثے میں کچھ ہوجاتا ہے تو آگے کیا ہوگا‘۔
الجزیرہ کے مطابق صدر کی اچانک موت کی صورت میں ایرانی آئین کہتا ہے کہ پہلے نائب صدر جو فی الحال محمد مخبر ہیں، سپریم لیڈر کی منظوری سے صدر کا عہدہ سنبھالیں گے۔ حکومت کے ترجمان علی بہادری جہرومی نے بتایا کہ محمد مخبر حکومت کے دیگر ارکان کے ساتھ تبریز روانہ ہوگئے ہیں۔
علی بہادری جہرومی نے مزید کہا کہ حکومتی کابینہ کا اجلاس بھی ہوا ہے جس میں لاپتہ ہیلی کاپٹر کے بارے میں تازہ ترین رپورٹس پیش کی گئی ہیں۔ ایرانی سیاسی درجہ بندی کے مطابق ریاست کے سربراہ سپریم لیڈر علی خامنہ ای ہیں اور صدر کو حکومت کا سربراہ اور سیکنڈ ان کمانڈ سمجھا جاتا ہے۔
جب سیکنڈ ان کمانڈ کا انتقال ہو جاتا ہے، تب پہلا نائب صدر انچارج ہوتا ہے اور 50 دنوں میں ملک کو نئے صدر کے انتخاب کے لیے الیکشن میں جانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ قطر یونیورسٹی کے پروفیسر مہجوب زویری کے مطابق ابراہیم رئیسی ایرانی سیاست میں ایک بھاری وزن رکھتے ہیں۔ مہجوب زویری کے مطابق ابراہیم رئیسی کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا ممکنہ جانشین سمجھا جاتا ہے۔