سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے سوال کیا جارہا ہے کہ ’مخالف اسلام ٹوئٹ کرنے اور نفرت بھڑکانے والے بی جے پی کے ایک اور Fringe Element جو پارٹی کے ہریانہ آئی ٹی سیل کا سربراہ بھی تھا کو گرفتار کیوں نہیں کیا جارہا ہے؟‘
بی جے پی کی ہریانہ آئی ٹی سیل کے سربراہ ارون یادو کو مسلمانوں اور اسلام کے خلاف متنازعہ ٹویٹس کرنے کے بعد پارٹی سے نکال دیا گیا لیکن ابھی تک اسے گرفتار نہیں کیا گیا جبکہ کی اس کی جلدازجلد گرفتاری کا پرزور مطالبہ کیا جارہا ہے۔
ایک اور Fringe Element ارون یادو کو ان کے سوشل میڈیا پر کئے گئے مخالف اسلام پوسٹ کےلیے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور حکومت سے ان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے #ArrestArunYadav مہم چلائی جارہی ہے جبکہ گذشتہ روز ٹوئٹر پر یہ ٹاپ ٹرینڈ میں شامل رہا جس کے بعد بی جے پی کی نیند کھلی اور اس Fringe Element کو پارٹی سے نکالنے کا اعلان کیا گیا۔
عوام نے ارون یادو کے ساتھ حکومت کی جانب سے دکھائی جارہی نرمی کو بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما سے جوڑا اور دونوں کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ لوگوں نے تبصرہ کیا کہ جب محمد زبیر کو 2018 کے ایک معاملہ میں گرفتار کیا جاسکتا ہے تو نوپور شرما اور ارون یادو کو کیوں گرفتار نہیں کیا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں ڈی جی پی ہریانہ اور دہلی پولیس کو بھی ٹوئٹ کئے گئے۔
ارون یادو کو گرفتار نہ کرنے کی دلیل دیتے ہوئے ہریانہ پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک کسی نے ان کے خلاف شکایت درج نہیں کی ہے جبکہ ہریانہ یوتھ کانگریس کے سربراہ سرینواس نے ٹوئٹ کرکیا کہ ’نفرت پھیلانے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔