(ایجنسیز) مناسک حج 1445 ہجری بمطابق 2024 کا آغاز ہو چکا ہے۔ وادی منیٰ کی عارضی بستی ’لبیک‘ کی صداؤں سے گونج رہی ہے۔ عازمین آج سارا دن منیٰ میں قیام کریں گے۔ وادی منیٰ دنیا کا وہ واحد خطہ ہے جو سال میں محض چند دنوں کے لیے آباد ہوتا ہے یہاں دنیا کے کونے کونے سے فرزندان اسلام آتے ہیں اور مناسک حج ادا کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاکھوں عازمین حج آج 8 ذوالحجہ کو وادی منی کی خیمہ بستی میں قیام کریں گے ۔ عازمین پانچوں وقت کی نماز منی میں ادا کرنے کے بعد حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کے لیے میدان عرفات روانہ ہو جائیں گے۔
وادی منی مکہ مکرمہ اور میدان مزدلفہ کے درمیان واقع ہے۔ مسجد الحرام کے شمالی سمت 7 کلو میٹر کی مسافت پریہ واقع یہ وادی سال میں صرف5 دنوں کے لیے بسائی جاتی ہے۔ وادی منی کے شمالی اور جنوبی سمتوں کو پہاڑوں نے اپنے حصار میں لیا ہوا ہے اسی لیے اسے وادی کہا جاتا ہے۔
وزارت حج وعمرہ اوردیگر سعودی وزارتوں کے اشتراک سے وادی منی میں تمام سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ وزارت صحت کی جانب سے عازمین کی دیکھ بھال اورانہیں صحت خدمات کی فراہمی کےلیے وسیع پیمانے پرانتظامات کیے جاتے ہیں۔ وزارت صحت کی زیر نگرانی منی میں جملہ سہولتوں سے آراستہ چار بڑے ہسپتال اورمختلف مقامات پرمتعدد ڈسپینسریز قائم کی جاتی ہیں تاکہ عازمین کو بروقت طبی خدمات فراہم کی جاسکیں۔
حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ہفتہ 15 جون کو ہوگا ۔لاکھوں فرزندان توحید منیٰ میں قیام کے دوران عبادات کریں گے اور ہفتے کو صبح وقوف عرفہ کے لیے میدان عرفات روانہ ہوں گے۔ عرفات میں حج کا خطبہ سننے کے بعد ظہر اور عصر کی نماز ملا کر ادا کی جائے گی۔ مغرب سے قبل حجاج کرام مزدلفہ کی طرف روانہ ہوں گے اور وہاں مغرب اور عشا کی نماز اکٹھی پڑھیں گے۔ مزدلفہ میں حجاج کرام رمی جمرات کے لیے کنکریاں اکھٹی کریں گے ۔
اتوار کی صبح حجاج کرام واپس منیٰ روانہ ہوں گے اور رمی جمرات کریں گے جس کے بعد قربانی کی جائے گی اور عازمین کا فریضہ حج مکمل ہو جائے گا۔
Load/Hide Comments