(ایجنسیز) 20 لاکھ سے زائد فرزندان اسلام کی موجودگی میں مسجد نمرہ میں شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے فلسطنی بھائیوں کے کیے خوب دعائیں کریں جو مصیبتوں میں ہیں جہاں کھانا، پانی اور امن نہیں ہے۔
شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے کہا کہ اے حاجیوں اپنے لیے دعا کرو، اپنے والدین اور جس نے بھی صلہ رحمی کی اور تمہارے ساتھ نیکی کی، ان کے لیے دعا کرو۔ انہوں نے کہا کہ ’اپنے بھائی کی غیر موجودگی میں دعا کرو، تہمیں بھی وہی ملے گا، فرشتہ بھی وہی کہے گا، اور وہ جو مصیبتوں میں ہیں، فلسطین میں ہیں، جنگ پہنچ چکی ہے، ٹوٹ پھوٹ گئے، اہل فلسطین کے لیے دعا کرو، پانی بھی نہیں ہے، بجلی بھی نہیں ہے، کھانا بھی نہیں ہے، جگہ نہیں ہے، امن نہیں ہے، اپنے ان فلسطینی بھائیوں کے لیے خوب دعا کرو، سب سے زیادہ ان کے لیے دعا کرو جو مستحق ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے لیے بھی دعا کرو جنہوں نے اہل فلسیطن کو کھانا دیا، انہیں ایمبولنس دی، احسان کیا، نیکی کی، ان کے لیے بھی دعا کرو۔ انہوں نے دعا کرتے ہوئے کہا کہ ’اے اللہ حاجیوں کا حج قبول فرما، ان کی قربانیاں قبول فرما، ان کو اپنے گھروں میں خیریت سے پہنچادے، اے اللہ ان کی ضرورتیں پوری فرمادے، ان کے عزتیں اور مال محفوظ فرما، آمین ثم آمین‘۔
شیخ المعیقلی نے کہا کہ دشمن کی شرانگیزی نے فلسطینیوں کا جینا محال کردیا، دشمن ارض فلسطین میں خونریزی اور فساد برپا کرنا چاہتا ہے، دشمن فلسطینیوں کے لوگوں تک اشیائے ضروری، غذائی امداد، دوائیاں اور کپڑے پہنچنے نہیں دے رہا۔ دوسری جانب عرفات میں ظہراورعصر کی نماز قصر ادائیگی کے بعد عازمین کی مزدلفہ روانگی کا سلسلہ جاری رہے گا اور عازمین مغرب اور عشاء کی نماز مزدلفہ میں ادا کریں گے۔