ہندوستانی بچوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ سپریم کورٹ نے بابری مسجد انہدام کو ’مجرمانہ فعل‘ قرار دیا: اسدالدین اویسی

حیدرآباد (دکن فائلز) کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ و حیدرآباد سے رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے نصابی کتابوں میں بابری مسجد کی شہادت سے متعلق حوالہ جات کو ہٹانے پر این سی ای آر ٹی پر سخت تنقید کی۔ این سی ای آر ٹی نے کلاس 12 پولیٹیکل سائنس کی نصابی کتاب پر نظر ثانی کرکے نئے ایڈیشن میں “بابری مسجد” کے بجائے “تین گنبد ڈھانچہ” لکھا گیا ہے۔ اویسی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ہندوستان میں بچوں کو بابری مسجد کی شہادت سے متعلق پڑھنا چاہئے جبکہ انہیں مجرمانہ کاروائیوں کی تعریف کرتے ہوئے بڑا نہیں ہونا چاہئے۔

اسدالدین اویسی نے ٹوئٹ کیا کہ ’این سی ای آر ٹی نے بابری مسجد کو “تین گنبد ڈھانچہ” کے الفاظ سے تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ادارہ نے ایودھیا فیصلے کو “اتفاق رائے” کی مثال قرار دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستان کے بچوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ سپریم کورٹ نے بابری مسجد کے انہدام کو ایک ’’بہت بڑا مجرمانہ فعل‘‘ قرار دیا۔ ہندوستان کے بچوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ 1949 میں بابری مسجد کی بے حرمتی کی گئی تھی اور پھر 1992 میں ایک ہجوم نے اسے منہدم کر دیا تھا‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں