(ایجنسیز) مقبوضہ فلسطین کے علاقہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والی 10 سالہ معصوم بچی کی وصیت نے سب کو رُلا دیا۔ فلسطینی وزارت خارجہ نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں بتایا کہ 10 سالہ راشا العریر اور اس کا بھائی 11 سالہ احمد غزہ شہر میں اپنے گھر پر ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ان بچوں کے اہل خانہ کو 10 سالہ راشا العریر کی وصیت ملی ہے جس میں اس نے اپنی چیزیں اپنے رشتے داروں میں تقسیم کرنے کا کہا ہے۔ ہاتھ سے لکھی اپنی وصیت میں راشا نے اپنے والدین سے کہا کہ اگر میں شہید ہوجاؤں تو میرے لیے روئیے گا نہیں کیونکہ آپ کو روتے ہوئے دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔
راشا العریر نے لکھا کہ میں چاہتی ہوں میرے کپڑے ضرورت مندوں کو دیے جائیں، میری چیزیں، کتابیں، کاپیاں اور کھلونے میرے کزنز میں تقسیم کردیے جائیں۔ راشا العریر نے لکھا کہ میرے بھائی احمد پر غصہ نہیں کیجیے گا، مجھے یقین ہے کہ آپ میری وصیت کا احترام کریں گے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ راشا العریر کے گھر پر 3 ماہ قبل بھی فضائی حملہ ہوا تھا جس میں راشا اور اس کا بھائی دونوں بچ گئے تھے۔ سوشل میڈیا پر ننھی راشا العریر کی وصیت تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اور سوشل میڈیا صارفین وصیت پر اپنے جذبات کا اظہار کر رہے ہیں۔