سڈنی بیچ پر یہودیوں پر فائرنگ: حملہ آور کی شناخت نوید اکرم کے طور پر کی گئی، آسٹریلیائی مسلم تنظیم کا ردعمل بھی سامنے آگیا

حیدرآباد (دکن فائلز) آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں بونڈی بیچ پر ہونے والی ہولناک فائرنگ کے ایک حملہ آور کی شناخت 24 سالہ نوید اکرم کے طور پر ہوئی ہے۔ یہ واقعہ حالیہ برسوں میں آسٹریلیا کے مہلک ترین حملوں میں شمار کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ نوید اکرم کے سڈنی کے علاقے بونی رِگ میں واقع گھر پر چھاپہ مار کارروائی جاری ہے، جبکہ تحقیقات تیزی سے آگے بڑھائی جا رہی ہیں۔

یہ فائرنگ اتوار کی شام اس وقت ہوئی جب بونڈی بیچ پر ’’یہودیوں کی تقریب‘‘ میں جشن منایا جا رہا تھا، جس میں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔ شام تقریباً 6 بج کر 40 منٹ پر اچانک گولیوں کی آوازیں گونجنے لگیں، جس کے بعد بیچ اور آس پاس کے علاقوں میں افراتفری مچ گئی اور لوگ جان بچانے کے لیے ادھر اُدھر بھاگنے لگے۔

نیو ساؤتھ ویلز پولیس کے مطابق اس واقعہ میں مجموعی طور پر 12 افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے، جن میں ایک حملہ آور بھی شامل ہے، جبکہ دوسرے مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور وہ پولیس کی تحویل میں ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں حملہ آوروں کو ’’نیوٹرلائز‘‘ کر دیا گیا اور کارروائی کے دوران ایک رائفل بھی برآمد ہوئی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق دونوں حملہ آور کیمبل پریڈ پر بونڈی پویلین کے قریب ایک گاڑی سے باہر نکلے اور اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق، منظر عام پر آنے والی ویڈیوز میں دو افراد کو سیاہ لباس میں بیچ کے قریب فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ خوفزدہ افراد ہر سمت بھاگتے دکھائی دیے اور اطراف کی گلیوں میں ایمرجنسی سائرن گونجتے رہے۔

واقعے کے دوران ایک دلیر شہری کی بہادری بھی سامنے آئی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ شہری ایک حملہ آور پر جھپٹ پڑا، اس سے رائفل چھین لی اور اسے قابو میں کرنے کی کوشش کی۔ حکام کے مطابق اس جرات مندانہ اقدام سے ممکنہ طور پر مزید جانی نقصان کو روکا جا سکا۔ کچھ دیگر ویڈیوز میں ایک دوسرے حملہ آور کو بیچ کے اوپر موجود ایک معلق راستے سے فائرنگ کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔

دریں اثنا، آسٹریلیا کی ایک بڑی مسلم تنظیم، آسٹریلین نیشنل امامز کونسل، نے اس ’’ہولناک‘‘ فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔ تنظیم نے اپنے بیان میں کہاکہ ’’ہمارے دل، خیالات اور دعائیں ان تمام متاثرین، ان کے اہل خانہ اور ان تمام افراد کے ساتھ ہیں جنہوں نے اس المناک حملے کو دیکھا یا اس سے متاثر ہوئے۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیاکہ ’’یہ وقت ہے کہ تمام آسٹریلین، بشمول آسٹریلین مسلم کمیونٹی، اتحاد، ہمدردی اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔‘‘

اپنا تبصرہ بھیجیں