ڈیجیٹل کریٹر و سماجی کارکن سید کشف کو ‘اشتعال انگیز و قابل اعتراض بیان’ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ ان پر مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے علاوہ تشدد پر براہ راست اکسانے ا بھی الزام ہے۔
حیدرآباد کمشنر آف پولیس سی وی آنند نے بتایا کہ کشف نے ‘انتہائی تشویشناک بیان’ ٹویٹ کیا تھا، جس کا مقصد ‘امن میں خلل کےلیے اکسانا’ تھا، جس کا پولیس نے از خود نوٹس لیا اور سائبر کرائم پولیس نے دفعہ 153(A)، 505(2) اور 504 IPC کے تحت مقدمہ درج کرلیا تھا۔ کشف کو گرفتاری کے بعد ذاتی مچلکے پر رہا کر دیا گیا۔
وہیں کانگریس رہنما راشد خان پر بھی بھڑکاؤں بیان دینے اور مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں مختلف دفعات 153(A)، 505(2) اور 504 IPC کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ سی وی آنند نےبتایا کہ اس سلسلہ میں تحقیقات کی جارہی ہے اور قانون کے مطابق سخت کاروائی کی جائے گی۔
پولیس کمشنر نے سی وی آنند نے انتباہ دیا کہ جو کوئی بھی شخص جارحانہ اور قابل اعتراض بیانات کے ذریعے نفرت پھیلانے کی کوشش کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔