چادر گھاٹ پولیس نے صدر تحریک مسلم شبان محمد مشتاق ملک، عبدالحق قمر نائب صدر شبان، ایڈوکیٹ محمد شکیل، محمد محبوب علی، محمد فیصل مقبول احمد اور محمد عبدالمجاہد کے خلاف سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز ویڈیو پوسٹ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔
پولیس نے سوموٹو ایکشن لیتے ہوئے آئی پی سی کی دفعہ 153A، 295A، 505۔2 ،کے تحت مقدمہ درج کیا۔ مقدمہ سب انسپکٹر کی شکایت کے تحت درج کیا گیا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ صدر شبان محمد مشتاق ملک نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کیا جس میں مکہ مسجد سے دارالشفا گراونڈ تک ایک احتجاجی نکالنے کی بات کی گئی۔ ریلی راجہ سنگھ کی جانب سے پیغمبر اسلام کی شان اقدس میں گستاخی کے خلاف نکالنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
شکایت میں بتایا گیا کہ صدر شبان، مسلمانوں کو مذکورہ احتجاجی ریلی میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے مختلف مذاہب کے لوگوں کے درمیان دشمنی کو ہوا دے رہے تھے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پیچ کے ذریعہ لوگوں کو بھڑکانے کی کوشش کی۔
شکایت میں مزید بتایا گیا کہ محمد مشتاق ملک نے راجہ سنگھ کی گرفتاری کو پولیس کی منصوبہ بند سازش بھی قرار دیا تھا اور تنقید کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ راجہ سنگھ کے ساتھ پولیس نے وی آئی پی جیسا سلوک کیا اور مسلم نوجوانوں کو مذہب کے نام پر اکسا نے کی کوشش کی۔
پولیس کی شکایت میں ملین مارچ کا بھی ذکر کیا گیا جو 4 جنوری 2020 کو NRC اور CAA کے خلاف بڑے پیمانہ پر نکالا گیا تھا جس میں بلالحاظ مذہب و ملت ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی۔ محمد مشتاق ملک پر الزام عائد کیا کہ ملین مارچ کا ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کردہ شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انعقاد کیا گیا تھا، جس سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔