کرناٹک حکومت کی جانب سے ‘ویویکا یوجنا’ کے تحت ریاست کے اسکولز میں کلاس رومز کو بھگوا رنگ کردیا جائے گا۔ عوام اس یوجنا کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں۔
وزیر تعلیم ناگیش نے کہا کہ ویویکا یوجنا کے ذریعہ آٹھ ہزار کلاسیز کو بھگوا رنگ کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس منصوبے کا نام سوامی ویویکانند کے نام پر رکھا گیا جبکہ وہ بھگوا لباس پہنا کرتے تھے۔ انہوں نے اس رنگ کو طلبا کی ترقی کا راز بتایا ہے۔
عوام کا ماننا ہے کہ اسکول کی کلاسز کا رنگ تبدیل کرنے سے کچھ نہیں ہوتا بلکہ تعلیمی ڈھانچہ کو صحیح کیا جانا چاہئے تاکہ طلبا زندگی میں آگے بڑھ سکے۔
سوشل میڈیا پر اس یوجنا کے خلاف لوگوں نے اپنے غصہ کا اظہار کیا۔ عوام نے کہا کہ بی جے پی ریاست میں ہونے والے انتخابات پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس کا ہر عمل صرف اپنے لیے فائدہ کی تلاش میں کیا جارہا ہے۔ اسے عوامی مفاد سے کچھ لینا نہیں ہے۔
کرناٹک کانگریس اور عوام نے حکومت سے اس طرح کے حربے استعمال نہ کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ طلبا کو بہتر اور معیاری دینے کےلیے اقدامات پر زور دیا۔ ماہرین کے مطابق تعلیم کو مذہبی رنگ دینے سے طلبا کا نقصان ہوگا جبکہ طلبا ملک کا مستقبل ہیں۔
کرناٹک کانگریس کی جانب سے بھی اس منصوبہ کی کھل کر مخالفت کی گئی اور اس کے خلا مہم کا آغاز کیا جس میں وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی سے کلاس رومز کو پینٹ کرنے کے بجائے بچوں کے لیے بیت الخلا بنانے کی اپیل کی گئی۔ مہم کے ذریعے کانگریس نے اسکولی بچوں کی جانب سے بومئی سے سوال کئے ہیں۔
پارٹی نے ٹوئٹ کیا، “ریاست بھر کے اسکولوں میں بنیادی ڈھانچے کی کمی ہے۔ بچے بیت الخلا کے بغیر مشکلات کا شکار ہیں۔ سی ایم انکل اسکول کی عمارتوں کو زعفرانی رنگ میں پینٹ کرنے سے پہلے بیت الخلاء بنائیں، پینے کا صاف پانی اور ایسی سہولیات فراہم کریں جس سے بچے اسکولوں کی طرف راغب ہوں۔