پولیس نے ایک ایسے دھوکے باز کو گرفتار کیا ہے جو اب تک 15 اعلیٰ تعلیم یافتہ اور پروفیشنلز خواتین کے ساتھ شادیاں کرچکا ہے، ملزم نے تمام شادیاں 2014 سے 2023 کے درمیانی عرصے میں کی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق مہیش بی نائیک نامی ملزم شادیاں کرنے کے لیے کبھی خود کو ڈاکٹر اور کبھی انجینئر بتاتا تھا، اپنے دعوے کو حقیقت کا روپ دینے کیلئے اس نے ایک جعلی کلینک بھی قائم کر رکھا تھا جس میں باقاعدہ نرس بھی ہوتی تھی۔ 35 سالہ مہیش کو بالآخر گرفتار کرلیا گیا۔ اس کی گرفتاری کےلئے ایک ٹیم تشکیل دی تھی تاکہ پکے ثبوتوں کے ساتھ اسے قانون کے شکنجے میں لایا جائے۔
پولیس نے ملزم کو اس وقت گرفتار کرنے کی کاروائی کا آغاز کیا جب میسور کی رہائشی ایک سافٹ ویئر انجینئر خاتون نے اس سلسلہ میں شکایت کی تھی جبکہ اس خاتون سے بھی ملزم نے شادی کی تھی۔ پولیس کو ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ مہیش کی 15 شادیاں اور چار بچے ہیں، گرفتاری کے بعد پولیس کو ایک اور خاتون کی جانب سے ملزم کے خلاف شکایتی درخواست موصول ہوئی ہے۔
مہیش نے دوران تفتیش بتایا ہے کہ وہ شادیاں کرنے کے لیے زیادہ تر آن لائن سائٹس کا استعمال کرتا تھا، خود کو ڈاکٹر یا انجینئر بتاتا تھا اور زیادہ تر خواتین کو جھانسہ دینے میں کامیاب بھی ہوتا تھا۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق مہیش سے شادی کرنے سے متعدد خواتین نے انکار بھی کیا کیونکہ انہوں نے جب اس سے گفتگو کی تو اس کی کمزور انگریزی کی وجہ سے انہیں خدشات دامن گیر ہوئے۔
پولیس کے مطابق مہیش نائیک کی گرفتاری کے بعد یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اس سے شادیاں کرنے والی زیادہ تر خواتین نہ صرف اعلیٰ تعلیم یافتہ و پروفیشنلز ہیں بلکہ معاشی اعتبار سے بھی مستحکم ہیں اور انہیں اپنی ضروریات کی تکمیل کے لیے خاوند کی جانب دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ پولیس کی جانب سے مزید تحقیقات جاری ہیں جس کے بعد مزید حقائق سامنے آنے کی توقع کی جاری ہے۔
Load/Hide Comments