ترکاریوں کی قیمت میں بے تحاشہ اضافہ سے عام آدمی پریشان ہے۔ ٹماٹر کی قیمت آسمان چھورہی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کا بجٹ بگڑ گیا ہے۔ اس دوران عام لوگوں کےلئے ایک اور بری خبر ہے۔ اب ملک بھر میں مصالحہ جات کی قیمتوں میں بھی زبردست اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
زیرہ، الائچی، مرچ، ہلدی اور دھنیا کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ چند ماہ قبل تک مارکیٹ میں زیرہ کی قیمت 200 روپے فی کلو تھی۔ اب اس کی قیمت 700 روپے سے زیادہ ہوگئی ہے۔ اتر پردیش کے بہرائچ میں زیرہ کی قیمت 720 روپئے فی کیلو بتائی گئی۔ زیرہ کے دام اس وقت 60 ہزار روپے کونٹل کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
اسی طرح ہلدی کی قیمت میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے۔ ہلدی کی قیمت 13 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ ایک ماہ کے اندر ہلدی کی قیمت میں 42 فیصد اضافہ ہوا۔ مہاراشٹر کے ہنگولی کے کرونڈا بازار میں ہلدی 12000 روپے فی کئٹل کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے جبکہ چند ماہ قبل تک اس کی قیمت 10 ہزار روپے فی کنٹل سے بھی کم تھی۔ اس وقت ریٹیل مارکیٹ میں ہلدی کی ایک کلو قیمت تقریباً 150 روپے ہے۔ پہلے یہ 70 سے 80 روپے فی کیلو تھی۔
اس کے علاوہ ریٹیل مارکیٹ میں لال مرچ کی قیمت میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اترپردیش کے بہرائچ میں لال مرچ 150 روپے فی کیلو فروخت ہوتی تھی لیکن اب اس کی قیمت میں زبردست اصافہ ہوا ہے جس کے بعد یہ 280 روپے فی کیلو فروخت ہورہی ہے۔ اسی طرح آملہ، لونگ اور بڑی الائچی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ وہیں لونگ کی قیمت میں اضافہ کے بعد اب 900 روپے فی کیلو وگئی۔ بڑی الائچی 1,200 روپے فی کیلو کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے، جو پہلے 1,000 روپے فی کتلو تھی۔
ماہرین کے مطابق موسم کی خرابی اور پیداوار میں کمی کے باعث مصالحہ جات کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ غیر موسمی بارشوں اور ژالہ باری کے باعث ہلدی جیسی کئی فصلوں کی بوائی میں زبردست کمی آئی ہے۔ راجستھان میں بپر جوئے طوفان کی وجہ سے دھنیا کی فصل تباہ ہو چکی ہے۔ آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں کم بارش کی وجہ سے خشک مرچوں کی پیداوار میں کمی آئی ہے۔