ہماچل پردیش میں ہندوتوا غنڈہ گردی عروج پر، مسجد پر حملہ، مزارات کی بیحرمتی کا سلسلہ جاری

حیدرآباد (دکن فائلز) ہماچل پردیش میں کانگریس کی حکومت ہے لیکن کچھ عرصہ سے ہندوتوا غنڈہ گردی عروج پر ہے۔ شدت پسندوں کی مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز ضلع سولن کے کنیہار میں ہندوتوا شدت پسندوں نے ایک ایک مسجد پر حملہ کردیا۔ شدت پسند زبردستی مسجد میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ شروع کردی۔ ہندوتوا غنڈوں کی کے حملہ میں مسجد کو نقصان پہنچا اور مذہبی کتابوں کی بیحرمتی کی گئی۔

مسجد پر حملہ کے دوران غنڈوں کی جانب سے ’جے ایس آر‘ کے نعرے بھی لگائے گئے اور مسجد کے قریب واقع ایک مزار کی بھی بیحرمتی کی گئی۔ مزار کو منہدم کرردیا گیا اور یہاں دیا جلاکر آرتی کی۔

واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح ہندوتوا غندوں نے مزار کو منہدم کردیا اور اس دوران ایک مسلم خاندان کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

مقامی مسلمانوں نے کانگریس حکومت پر فرقہ پرستوں کو کھلی چھوٹ دینے اور ان کے خلاف کاروائی نہ کرنے کا الزام عائد کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں