کیرالا میں نپاہ وائرس کی دستک سے دہشت: نپاہ سے دو اموات کی تصدیق کے بعد مرکزی و ریاستی حکومت چوکس

حیدرآباد (دکن فائلز) مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے کیرالا میں دو اموات سے متعلق تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں اموات نپاہ وائرس کی وجہ سے ہوئی تھی۔ نیشنل وائرولوجی انسٹی ٹیوٹ پونے میں کئے گئے ٹیسٹ کی رپورٹ آج شام وصول ہوئی جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی۔ مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مرکزی ٹیم کو کیرالہ بھیجا جائے گا۔ مرکزی حکومت نپاہ وائرس کے انتظام میں کیرالہ حکومت کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔

قبل ازیں کیرالہ کی وزیر صحت وینا جارج نے ایک ہنگامی اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں صحت کے حکام کی جانب سے نپاہ وائرس کو پھیلنے سے روکنے کےلئے اٹھائے جارہے اقدامات کا جائزہ لیا۔ وزیر خود کوزی کوڈ میں احتیاطی کارروائیوں کی نگرانی کر رہی ہیں۔

انہوں نے مشتبہ نپاہ وائرس سے متاثرہ بخار کے مریضوں کو کورنٹائن کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ کیرالا میں نپاہ وائرس کو پھیلنے سے روکنے کےلئے تمام دستیاب حفاظتی اقدامات کیے جارہے ہیں۔ دو اموات کے بعد مرنے والوں کے رابطے میں آنے والوں کی فہرست تیار کی گئی جبکہ ابتدائی فہرست میں شامل افراد کو نگرانی میں رکھا گیا۔ تازہ طور پر مزید پانچ نمونوں کو جانچ کےلئے بھیجا گیا ہے۔
وزیر نے یہ بھی بتایا کہ نو سالہ لڑکے کی حالت تشویشناک ہے جو اس وقت زیر علاج ہے۔ وزیر نے اس بات کی بھی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی کہ آیا ماضی میں بھی کوئی موت اس وائرس سے ہوئی ہے۔ محکمہ صحت نے کوزی کوڈ کے تمام بخار کے معاملات کا ماہرانہ معائنہ شروع کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ پہلے مشتبہ شخص کی 30 اگست کو موت ہوئی تھی مر گیا۔ وہ ماروتونکارا کا رہنے والا تھا، اسے 27 تاریخ کو کوزی کوڈ کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس کے نمونے کی جانچ نہیں ہو سکی۔ مرنے والا اگلا شخص وہ تھا جس نے علاج کے دوران پہلے مریض کی عیادت کی تھی اور بعد میں اس کی بھی موت ہوگئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں