نتن یاہو غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام میں مصروف، امریکہ میں بیٹے کی عیاشیاں جاری

اسرائیل میں درجنوں ریزرو فوجیوں نے میڈیا کے ذریعہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے ان کے بیٹے یائر نیتن یاہو کے بارے میں دریافت کیا ہے کہ وہ فی الحال کہاں ہے؟

العربیہ اردو کی رپورٹ کے مطابق بتایا جاتا ہے حماس کے خلاف جنگ کے لیے فوج کی طرف سے بلائے گئے تین لاکھ سے زیادہ ریزرو فوجیوں میں یہ سوال پوچھا جا رہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے بیٹے کو اس جنگ میں کیوں نہیں بلایا۔ ریزرو فوجیوں کو توقع ہےکہ نیتن یاھو کے تینوں بیٹے اس جنگ میں پیش پیش ہوں گے۔ مگر حقیقت اس کے برعکس ہے کیونکہ نیتن یاھو کا ایک بیٹا یائر نیتن یاھو امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر میامی کے ریزورٹس میں دولت مند سیاح کی طرح پرتعیش زندگی گزار رہا ہے۔

میڈیا میں یائر نیتن یاھو کی سیر تفریح اور اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ رنگ رلیاں منانے کی تصاویر اور ویڈیوز سامنے آئی ہیں۔ ریزرو فوجی یائر نیتن یاھو کے بارے میں حیران ہیں۔ اس کی عمر 32 سال ہے کہ حالت جنگ میں اس نے “اپنا ملک چھوڑ دیا”۔ ان میں سے درجنوں نے اس پر الزام لگایا کہ وہ حالت جنگ میں سیر وتفریح میں مصروف ہیں۔ ترکیہ میڈیا کی طرف سے شائع ہونے والی ایک متفقہ رپورٹ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطالعے سےگذری ہے۔ اس کے علاوہ یائر نیتن یاھو کے سیر سپاٹوں کے بارے میں استنبول کے اخبار سپر ہیبر اور برطانوی اخبار ٹائمزنے بھی تفصیلات شائع کی ہیں۔

وزیراعظم کا بیٹا کہاں ہے؟ سوال کرنے والوں میں سے ایک فوجی جس نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی تھی نے ایک صحافی کو بتایا کہ یائر نیتن یاھو جو بہ ظاہر ایک غیر یہودی امریکی سے ڈیٹنگ کر رہا ہے کئی مہینوں سے میامی کے ساحلوں پر اپنی زندگی سے لطف اندوز ہو رہا ہے۔ اس وقت فوج جنگ میں اگلے مورچوں پر ہےمگر وزیراعظم کے فرزند کو سیر سپاٹے سے فرصت نہیں۔ ان کے اس طرز عمل پر عوامی حلقوں میں شدید غصہ پایا جا رہا ہے۔

ریزرو فوجی نے مزید کہا کہ “ہم جو وطن کی حفاظت کے لیے اپنی ملازمتیں، اپنے خاندان، اپنے بچے چھوڑ دیتے ہیں، اس صورت حال کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ ہمارے بھائی، ہمارے باپ اور ہمارے بیٹے سب فرنٹ پرہیں، لیکن یائر ابھی تک ہمارے درمیان نہیں ہے.کیوں؟ ایک اور رضاکارنے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ “میں امریکا سے واپس آیا ہوں۔ میرا خاندان امریکا میں ہے اور میں وہی جاب کرتا ہوں۔ وہاں رہنے اور اپنا ملک چھوڑنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ میری قوم اس نازک وقت میں یہ پوچھتی ہے کہ وزیر اعظم کا بیٹا کہاں ہے؟ ہم اسے اسرائیل میں کیوں نہیں دیکھتے؟ اسرائیلیوں کے طور پر یہ ہمارے لیے تنہا ترین لمحہ ہے، اور اس کے لیے ہم سب کو اب یہاں ہونا چاہیے،چاہے وہ وزیراعظم کا صاحب زادہ ہو یا کوئی اور ہو۔

یائر اپنے والد کا آن لائن دفاع کرنے میں تقریباً خصوصی طور پر مہارت رکھتا ہے۔ اس کے بارے میں معلومات یہ ہیں کہ وہ پہلے “آرمی سپوکسپرسن یونٹ” میں خدمات انجام دے چکا ہے۔ “شورات حدین” تنظیم کے لیے مواصلات کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کرتا ہےجسے ایک اسرائیلی غیر سرکاری تنظیم کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ “دہشت گردانہ” حملوں کے متاثرین کو قانونی خدمات فراہم کرتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں