شہر بنارس کی معروف شخصیت مولانا محمودالحسن سراجی کا انتقال، اہل بنارس سوگوار

بنارس (پریس نوٹ) بنارس کی مشہور خانقاہ سراجیہ کے سجادہ نشین اور بانئ خانقاہ حضرت اقدس سراج العارفین علامہ عزیزالحق کوثر ندوی قادری نظامی رحمۃاللہ علیہ کے فرزند اکبر مولانا الحاج محمودالحسن صاحب سراجی کا ۱۹ مارچ کو شب میں ۱۱ بج کر ۱۵ منٹ پر انتقال ہو گیا۔ انا للہ وانا الیہ راجعون

مولانا مرحوم شہر بنارس کے مشہور علمی و روحانی خانوادہ کے ایک نمایاں فرد تھے۔ آپ کی پیدائش سنہ ۱۹۴۸ میں ہوئی۔ ابتدائی دینی تعلیم حضرت والد محترم کے ذریعہ ہوئی۔ اور جب حضرت علامہ کوثر ندوی رحمہ اللہ نے مدرسہ جامعہ عربیہ ضیاءالعلوم قائم فرمایا تو اس جامعہ میں آپ کی تعلیم کا سلسلہ شروع ہوا۔ اسی جامعہ میں تعلیم کی تکمیل ہوئی۔

والد مکرم کے دست مبارک پر بیعت سلوک کی اور سلاسل کے معمولات کی تعلیم حاصل کی۔ والد محترم نے خلافت سے بھی نوازا۔ اور جب سنہ ۱۹۹۳ میں والد گرامی و مرشد برحق علامہ عزیزالحق کا وصال ہوا تو سجادگی کی مسند کو بھی سنبھالا۔

سنہ ۲۰۱۵ میں حج بیت اللہ کی سعادت بھی حاصل کی۔ خانقاہ عالیہ سراجیہ کے جملہ انتظامات کی نگرانی کرتے رہے۔ دو ماہ قبل آپ کی اہلیہ کا ۹ جنوری کو انتقال ہوگیا تھا۔ جس کا صحت پر مضر اثر پڑا۔

چار روز قبل طبیعت علیل ہوئی تو اسپتال میں داخل کردیا گیا۔ ۱۹ مارچ کو شام میں حالت بہت نازک ہوگئی اور چند گھنٹہ بعد متعلقین و متوسلین کو چھوڑ کر عالم باقی کی جانب رحلت فرمائی۔

پس ماندگان میں دو بیٹے چار بیٹیاں باحیات ہیں۔ آج ۲۰ مارچ کو بعد نماز ظہر ۱:۳۰ بجے نماز جنازہ نیشنل انٹر کالج میں ادا کی جائے گی اور خانقاہ عالیہ سراجیہ سے متصل قبرستان میں تدفین عمل میں آئے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں