قرآن اور مسلمانوں سے متعلق نفرت انگیز تقریر کرنے والے شدت پسند کیشو مورتی کے خلاف کرناٹک پولیس نے مقدمہ درج کرلیا

کرناٹک کے کولار میں پولیس نے ہندو جاگرن ویدیکے نامی شدت پسند تنظیم کے ریاستی کنوینر کیشو مورتی اور دیگر کے خلاف قرآن اور مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز تقریر کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

تنظیم انجمن اسلامیہ کے صدر ضمیر احمد نے ہندو دشت پسند کیشو مورتی و تنظیم کے دیگر ارکان پر قرآن اور مسلمانوں سے متعلق نفرت پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی۔

واضح رہے کہ یکم جولائی کو اودے پور قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کے دوران کیشو مورتی نے تقریر کرتے ہوئے مبینہ طور پر کہا تھا کہ ’جو قرآن پڑھتے ہیں وہ دہشت گرد ہیں اور قرآن میں قتل کرنے کی بات کہی گئی ہے‘۔ اس نفرت انگیز تقریر کا ویڈیو وائرل ہوگیا۔
کیشو مورتی کی بکواس کے بعد پولیس نے اس کے خلا ف تعزیرات ہند کی دفعہ 153A (گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 153B (فساد پیدا کرنے کے ارادے سے اشتعال انگیزی) اور 295A (مذہبی جذبات کو مجروح کرنا) کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں