حیدرآباد (دکن فائلز) بہار کے مظفر پور میں ایک سوٹ کیس سے 3 سالہ بچی کی لاش ملینے کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی تھی تاہم اس معاملہ کی تحقیقات میں چونکادینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سوٹ کیس سے ملنے والی بچی کی لاش کی شناخت 3 سالہ مٹھی کے نام سے ہوئی جس کے قتل کے تانے بانے کسی اور سے نہیں بلکہ اس کی سگی ماں سے جا ملتے ہیں۔ بچی کی شناخت کے بعد اس کے گھر کی تلاشی لی گئی تو فرانزک ٹیم کو فرش پر، سِنک میں اور چھت پر خون کے نشانات ملے جب کہ بچی کی ماں کاجل لاپتا تھی۔
پولیس کو پتہ چلا کہ کاجل نے واقعے کے روز اپنے شوہر منوج کو فون کیا تھا اور بتایا تھا کہ اپنی خالہ کے گھر جارہی ہے۔ منوج نے اپنی بیوی کاجل پر شک ظاہر کرتے ہوئے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔ پولیس نے کاجل کے فون کی لوکیشن کا پتا لگایا۔ وہ اپنے بوائے فرینڈ کے گھر پر تھی۔
پوچھ گچھ کے دوران کاجل نے پولیس کو بتایا کہ وہ 2 سال سے غیر ازدواجی تعلقات میں ہے اور بوائے فرینڈ کے ساتھ شادی کرنا چاہتی ہے۔ پولیس کے بقول دونوں نے ایک ساتھ فرار ہونے کا پروگرام بنایا لیکن لڑکے نے بیٹی کو لے جانے سے انکار کردیا۔
قاتل ماں کاجل نے پولیس کو بتایا کہ میں اپنے شوہر سے ہر حال میں جان چھڑانا چاہتی تھی اور بوائے فرینڈ بیٹی کو ساتھ لے جانے کو تیار نہیں تھا۔ اس لیے کرائم پیٹرول ڈراما دیکھ کر بچی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔
سفاک ماں نے اپنی 3 سالہ بیٹی کا گلا کاٹ کر لاش سوٹ کیس میں ڈالی اور جھاڑیوں میں پھینک دی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران ثابت ہوا کہ بوائے فرینڈ نے خاتون کو بیٹی کا قتل کرنے کےلئے مجبور نہیں کیا تھا۔ خود ماں نے اپنی ہی بیٹی کا قتل کردیا۔ اس لیے بوائے فرینڈ کو حراست میں نہیں لیا۔