حیدرآباد (دکن فائلز ویب ڈیسک) لاطینی امریکی ملک میکسیکو کے میوزیم میں انسانیت کے جذبہ سے سرشار ایک شخص نے شدت پسند اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے مومی مجسمہ کو ہتھوڑی مار مار کر توڑ دیا، واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق میکسیکو کے دارالحکومت میکسیکو سٹی میں ایک نقاب پوش شخص ویکس میوزیم میں داخل ہوا جس کے ہاتھ میں ہتھوڑی تھی۔ اس نے پہلے نیتن یاہو کے مسجمہ پر سرخ رنگ پھینکا اور نتن یاہو کے چہرہ پر ہتھوڑی مار مار کر چہرہ بگاڑ دیا اور پھر اسے دھکا دیکر زمین پر گرادیا۔
https://x.com/i/status/1876813380679319975
انسانی جذبہ سے سرشار نوجوان اپنے ساتھ فلسطینی پرچم بھی لے کر آیا تھا۔ اس کے بعد نوجوان نے کیمرے کے سامنے فلسطین زندہ باد، سوڈان زندہ باد، یمن زندہ باد اور پورٹوریکو زندہ باد کے نعرے لگائے اور چلا گیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق فلسطینیوں کے حقوق کے لیے آواز بلندکرنے والی میکسیکو کی ایک غیرسرکاری تنظیم کی جانب سے سوشل میڈیا پوسٹ میں ایک کارکن نے مجسمہ کو توڑنے اور گرانے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئےکہا کہ میوزیم مجسمہ کو 40 ہزار سے زائد فلسطینیوں کے خون سے نہیں چھپا سکا، میں یہودیوں سے محبت کرتا ہوں جن کی شناخت ان نسل کش(صیہونیوں) لوگوں نے چھین لی ہے، جنگی مجرموں کو ہم اپنے شہر میں خوش آمدید نہیں کہہ سکتے۔