حیدرآباد اور اطراف و اکناف کے علاقوں میں آج گنیش نمرجن کےلیے تمام تر انتظامات مکمل کرلئے گئے۔ حسین ساگر کے علاوہ تقریباً 60 تالابوں اور 75 مصنوعی تالابوں میں مورتیوں کا وسرجن کیا جائے گا۔ وسرجن کے مقامات پر تقریباً ایک سو کرینوں کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
وسرجن کے دوران جی ایچ ایم سی و دیگر محکموں کے تقریباً 20 ہزار ملازمین کو متعین کیا گیا ہے۔ جلوس کی نگرانی کےلیے مختلف مقامات پر واچ ٹاور بنائے گئے۔
گنیش وسرجن کےلیے حیدرآباد کمشنریٹ کے علاوہ رچہ کنڈہ و سائبرآباد کمشنریٹ میں بھی پولیس کی جانب سے سخت انتظامات کےگئے ہیں۔ اس دوران تقریباً 25 ہزار سیکوریٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں نے تمام سیکوریٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔
گنیش کا مرکزی جلوس بالاپور سے نکالا جائے گا جبکہ یہ چندرائن گٹہ، فلک نما، شاہ علی بنڈہ، چارمینار، پتھر گٹی، افضل گنج، معظم جاہی مارکٹ ، عابڈس سے ہتا حسین ساگر میں وسرجن پوائنٹ تک پہنچے گا۔ اس موقع پر تقریباً 30 ہزار سے زائد مورتیوں کا وسرجن کیا جائے گا۔
ریاستی حکومت نے گنیش وسرجن جلوس کے پیش نظر دونوں شہروں حیدرآباد و سکنادرآباد کے علاوہ رنگاریڈی، میڑچل، ملکاجگری اضلاع میں سرکار دفاتر، اسکول، کالجس و دیگر اداروں کےلیے عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
مولانا سید محمد قبول بادشاہ قادری الشطاری معتمد صدر مجلس علماء دکن نے مسلمانوں کو گھر کے قریب کی مسجد میں ہی نماز جمعہ ادا کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن کی برقراری کےلیے نوجوانوں کو پولیس کا بھرپور تعاون کرنے کا بھی مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں ہر حال میں امن کو برقرار رکھنے کےلیے کوشش کی جانی چاہئے۔ مولانا نے پولیس کی جانب سے کئے گئے سخت سیکوریٹی انتظامات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔