ہندوستان کی خلائی تحقیق تنظیم ISRO نے آج آندھرا پردیش میں سری ہری کوٹہ کے ستیش دھون خلائی مرکز سے اپنا پہلا مخصوص کمرشیل خلائی راکٹ مشن LVM-3-M-2 خلاءمیں چھوڑا۔ ISRO کے چیئرمین ایس-سومناتھ نے بتایا کہ یہ مشن کامیاب رہا اور سبھی سیٹلائٹس اپنے اپنے مدار میں صحیح ڈھنگ سے پہنچ گئے ہیں۔
نیو اسپیس انڈیا لمیٹڈ کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر رادھاکرشنن نے کہاکہISRO نے تین چار مہینے کے عرصے میں ہی یہ پیچیدہ مشن شاندار طریقے سے انجام دیا ہے۔ اِس مشن سے ٹیلی مواصلات اور متعلقہ خدمات میں وسعتپیدا ہوگی۔
وزیراعظم نے عالمی رابطوں کیلئے 36 سیٹلائٹس کے ساتھ سبسے بھاری خلائی راکٹLVM-3 کو کامیابی کے ساتھ چھوڑے جانے پر بھارت کی خلائی تحقیق کی تنظیم، نیو اسپیس انڈیا لمیٹڈ اور IN-SPACe کو مبارکباد پیش کی ہے۔ مودی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اِس خلائی راکٹ سے خودکفالت کی عکاسی ہوتی ہے اور اِس سے عالمی کمرشیل لانچ سروس مارکیٹ میں بھارت کی مسابقتی برتری میں اضافہ ہوا ہے۔
امید ہے کہ خلائی تحقیق کی بھارتی تنظیمISRO اگلے سال جون میں چندریان سوئم مشن کا آغاز کرے گی۔ ISRO کے سربراہ ایس-سومناتھ نے بتایا کہ چندریان سوئم قریب قریب تیار ہے اور اِس کی آزمائش اور حتمی کام بھی قریب قریب مکمل ہوگیا ہے۔ وہ 36 مواصلاتی سیٹلائٹس چھوڑے جانے کے بعد نامہ نگاروں سے خطابکررہے تھے۔