منگلور آٹورکشا دھماکہ ’دہشت گرد‘ کاروائی، کرناٹک کے ڈی جی پی کا بیان

کرناٹک پولیس کے سربراہ نے آج کہا کہ ریاست کے ساحلی علاقے منگلورو میں گذشتہ روز آٹورکشا میں ہوا دھماکہ حادثاتی نہیں تھا بلکہ یہ ایک دہشت گرد کاروائی تھی جو بڑے پیمانہ پر نقصان پہنچانے کے مقصد سے کی گئی تھی۔ ڈی جی پی پروین سود نے کہا کہ سیکوریٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر پولیس اس واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔

اسی دوران کرناٹک کے وزیر داخلہ اراگا جنیندرا نے کہا کہ مرکزی تفتیشی ٹیمیں اس معاملے میں پولیس کی مدد کر رہی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ہفتہ کو ہوئے دھماکہ میں ایک شخص زخمی ہوگیا جس کی حالت نازک ہے۔ پولس کی جانب سے کی گئی ابتدائی جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک دہشت گرد کاروائی تھی۔ اس سلسلہ میں مرکزی سیکورٹی ایجنسیوں کو مطلع کر دیا ہے جبکہ مرکز نے ایک ٹیم منگلور کو بھیجی ہے۔

بتایا جارہا ہےکہ دھماکہ کے وقت آٹو میں سوار شخص کو مرکزی ملزم تصور کیا جارہا ہے جس کے پاس سے ہبلی کے ایک شخص کا آدھار کارڈ ملا ہے۔

Mangaluru auto blast an act of terror

اپنا تبصرہ بھیجیں