(ایجنسیز) حماس کے سینئر رہنما شیخ صالح العروری کی والدہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اپنے بیٹے کو اس (شہادت) پر مبارکباد پیش کرتی ہوں جس کی اس نے خواہش کی اور حاصل کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے رہنما حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصر اللّٰہ سے ملاقات کرنے والے تھے۔ اس سے قبل وہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای سمیت اعلیٰ شخصیات سے ملاقاتیں کرچکے تھے۔
اپنی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اللہ میرے بیٹے پر رحم فرمائے، اس نے مقدس زمین کے لئے اپنی زندگی کی قربانی دی وہ شہادت کی دعائیں مانگتا تھا اور اللہ نے اس کی دعا قبول کرلی، میں اسے اور پوری دنیا کے مجاہدین کو اپنے بیٹے کی شہادت پر مبارک باد دیتی ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ 20 سال ہوئے میری اپنے بیٹے سے ملاقات نہیں ہوئی، اسرائیل نے صالح العاروی کو 18 سال جیل میں رکھا، پھر اسے مصر سے ترکی اور ترکی سے قطر جلاوطن کیا، مجھے خوشی ہے میرا بیٹا اپنے وطن کے لئے شہید ہوا۔
واضح رہے لبنان میں اسرائیلی حملے میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سینئر رہنما صالح العروری شہید ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس نے تصدیق کی ہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں صالح العروری شہید ہوئے۔
شیخ صالح العروری کی والدہ"میں اپنے بیٹے کو اس (شہادت) پر مبارکباد پیش کرتئ ہوں جس کی اس نے خواہش کی اور حاصل کی ہے۔"
شہید صالح العاروری کا طوفان اقصیٰ کارروائی کے منصوبہ سازوں میں شمارکیا جاتا تھا۔
عرب میڈیا کے مطابق صالح العاروری اسرائیل کی ہٹ لسٹ میں پہلے نمبر پر تھے۔… pic.twitter.com/AdnAp8S8rT
— RTEUrdu (@RTEUrdu) January 3, 2024
سوشل میڈیا پر گردش کرتی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکے میں متعدد گاڑیاں تباہ ہوئیں جبکہ لوگوں کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر موجود ہے۔ حماس کے مطابق صالح العروری کے علاوہ قسام بریگیڈ کے دو کمانڈرز بھی شہید ہوئے۔
صالح العروری کا شمار حماس کے بانی ارکان میں ہوتا تھا جنہوں نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر کیے گئے طاقتور حملے کی قیادت کی تھی۔