برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کابینہ کے سینیئر وزراء کی جانب سے مستعفی ہونے کے مشوروں کے باوجود استعفیٰ دینے سے انکار کردیا۔
جنسی بے شرمی کا مبینہ مظاہرہ کر نے والے رکن کی تقرری برطانوی وزیراعظم کیلئے عذاب بن گئی ہے، بورس جانسن پر الزام ہے کہ انہوں نے نائٹ کلب میں دو مردوں کو جنسی ہراساں کرنے والے کرس پنچر کے خلاف شکایات پر پردہ ڈالتے ہوئے انہیں ڈپٹی وہیپ مقرر کیا تھا۔
اس وجہ سے بورس جانسن کیلئے ان دنوں حکومت چلانا بظاہر مشکل ہوگیا ہے ،گزشتہ روز سے اب تک کم از کم 43 وزراء اور معاونین مستعفی ہو چکے ہیں۔