اترپردیش کے بجنور میں مسلم طالبات کو حجاب پہننے پر کالج سے باہر نکال دیا گیا، پرنسپل کا تعصبی رویہ (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) اتر پردیش سے ایک اور منافرت پر مبنی خبر آرہی ہے۔ بجنور کے جنتا انٹر کالج میں مسلم طالبات کے ساتھ پرنسپل نے تعصبی رویہ اختیار کرتے ہوئے انہیں مبینہ طور پر اسکول سے باہر جانے کو کہہ دیا کیونکہ مسلم طالبات نےحجاب پہنا ہوا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق باحجاب طالبات کو کالج میں داخل ہونے سے منع کردیا اور اپنے والدین کو ساتھ لانے کےلئے کہا گیا۔طالبات الزام عائد کیا کہ پیر کی صبح کالج پرنسپل شیویندر پال سنگھ نے حجاب پہنی ہوئی مسلم لڑکیوں کو کالج سے واپس جانے کےلئے کہہ دیا اور اگلے روز والدین کو ساتھ لانے کےلئے کہا۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1823253509271171492

اس پورے معاملہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ کالج پرنسپل نے مسلم طالبات سے کہا کہ وہ اسی وقت کالج میں داخل ہوسکتی ہیں جب وہ برقعہ اتار کر دوپٹہ ڈال لیں۔ اگر کوئی طالبہ حجاب یا برقعہ میں کالج آتی ہے تو اسے گھر بھیج دیا جائے گا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ضلع انتظامیہ حرکت میں آیا اور ڈسٹرکٹ انسپکٹر آف اسکول جئے کرن یادو نے کالج کا دورہ کیا اور معاملہ کی تحقیق کا آغاز کیا۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل سپریم کورٹ نے ممبئی کالج کے اسی طرح کے فیصلہ پر روک لگادی تھی۔ سپریم کورٹ نے حجاب پر پابندی کی سختی سے مخالفت کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں