گجویل میں معمولی بات پر ہندو تنظیموں کا ہنگامہ، ماحول خراب کرنے کی کوشش کو پولیس نے ناکام بنادیا، مجلس اور ایم بی ٹی نے مسجد پر پتھراؤ کی مذمت کی اور عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل

تلنگانہ کے سدی پیٹ میں ایک معمولی بات پر ہندو تنظیموں کی جانب سے ہنگامہ کیا گیا اور معاملہ کو طول دینے کی ناپاک کوشش کی گئی تاکہ حالات کو بگاڑا جاسکے لیکن پولیس نے فوری طور پر کاروائی کرتے ہوئے فرقہ پرستوں کو اپنے مقصد میں کامیاب ہونے نہیں دیا۔ اطلاعات کے مطابق تلنگانہ کے گجویل میں ایک مسلم شخص جو حالت نشہ میں تھا نے مبینہ طور پر شواجی کے مجسمہ کے قریب پیشاب کیا، وہ حالت نشہ میں تھا اور اسے کچھ ہوش نہیں تھا کہ وہ کیا کررہا ہے۔ اس معمولی بات پر کچھ ہندو تنظیموں نے ہنگامہ شروع کردیا۔ ہجوم کی جانب سے اس شخص سے اس جگہ کو صاف کرایا گیا جہاں اس نے پیشاب کیا تھا۔ بعدازاں اسے پولیس کے حوالے کردیا۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
اس دوران کچھ لوگوں نے الزام لگایا عائد کیا کہ ہندو تنظیم سے وابستہ شخص کے خلاف کچھ لوگوں نے حملہ کیا۔ پولیس نے اس معاملہ میں کاروائی کرتے ہوئے تین افراد کو گرفتار کرلیا۔
ہنگامہ کرنے کے بعد ہندو تنظیموں نے معاملہ کو طول دینے کےلئے بند کی کال دی اور ایک ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے دوران مبینہ طور پر کچھ شدت پسندوں نے دو دو مساجد پر پتھراؤ کیا۔ پولیس نے فوری طور پر کاروائی کرتے ہوئے پتھراؤ کرنے والوں کی شناخت کرلی اور انہیں گرفتار کرلیا۔
علاقہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے سیکورٹی بڑھا دی۔ پڑوسی اضلاع سے اضافی فورسز کو طلب کیا گیا اور اعلیٰ حکام صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔
پولیس کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جارہی ہے اور خاطیوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ گجویل میں گزشتہ دو دنوں سے جاری تشدد کے واقعات کے سلسلہ میں پولیس نے اب تک سات مقدمات درج کیے اور تقریباً 10 افراد کو حراست میں لیا ہے۔
اس دوران کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے سدی پیٹ میں مبینہ ہجومی تشدد کی مذمت کی ہے، وہیں شرابی کی حرکت کو بھیش شرمناک بتایا۔ ایم آئی ایم نے سدی پیٹ کے گجویل میں مدینہ مسجد پر بھی شدت پسندوں کی جانب سے پتھراؤ کی بھی مذمت کی اور عوام سے امن کی اپیل کی۔ اسدالدین اویسی نے پولیس کمشنر این سویتھا سے فون پر بات کی اور مسجد پر پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
وہیں مجلس بچاؤ تحریک کے رہنما امجد اللہ خان خالد نے مقامی پولیس پر فرقہ پرستوں کی جانب سے کئے گئے ہنگامہ پر خاموش تماشائی بنے رہنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے عوام سے امن قائم رکھنے کی اپیل کی۔
واضح رہے کہ گجویل اسمبلی حلقہ کی نمائندگی تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کررہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں