کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے آج یکساں سول کوڈ پر سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رکن پارلیمان و صدر مجلس بیرسٹر اسدالدین اویسی نے مرکزی حکومت پر جم کر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ یو سی سی کے ذریعہ بی جے پی سیاسی فائدہ اٹھانے کی فراغ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ غریبی، بے روزگاری، قیمتوں میں اضافہ اور چین کی مداخلت جیسے مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے مرکزی حکومت اس طرح کے ہتھکنڈہ استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس نے سپریم کورٹ کے سابق جج گوپالا گوڑا کی یو سی سی پر قانونی رائے کے ساتھ اپنی رائے لا کمیشن کو بھیجی ہے۔
اویسی نے لا کمیشن کی سرگرمیوں سے متعلق ٹائمنگ پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات سے پانچ یا چھ ماہ قبل اس مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے ماحول کو خراب کرنا اور رائے دہندوں کو پولرائز کرنا بی جے پی کا مقصد ہے تاکہ 2024 کے انتخابات میں سیاسی فائدہ حاصل کیا جاسکے ۔
اس موقع پر اویسی نے کیرالہ کے گورنر کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ عارف محمد خان پر تنقید کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے کہا کہ ’بطور گورنر انہیں حکومت کی تعریف نہیں کرنی چہئے، انہیں گورنر شپ سے استعفیٰ دے کر باضابطہ طور پر بی جے پی میں شامل ہونا چاہئے‘۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے سی آر نے یو سی سی کی مخالفت کرنے کا یقین دلایا ہے تاہم بہت جلد آندھراپردش کے وزیراعلیٰ جگن موہن ریڈی سے بھی ملاقات کرکے یو سی سی کی مخالفت کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں وائی ایس آر سی پی کے رکن پارلیمنٹ متھن ریڈی سے اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا ہے۔