افغان طالبان نے ٹائی لگانے پر پابندی عائد کردی

افغانستان میں عبوری حکومت سنبھالنے والی طالبان انتظامیہ نے خواتین کے بیوٹی پارلربند کرنے کے بعد مردوں کے نک ٹائی لگانے پر بھی پابندی عائد کردی۔ اس حوالے سے رہنمائی ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ محمد ہاشم شہید ورور کا کہنا ہے کہ بعض اوقات جب میں اسپتالوں اور دیگر علاقوں میں جاتا ہوں تو ایک افغان مسلمان انجنیئر یا ڈاکٹر گردن کی پٹی استعمال کرتا ہے۔

انہوں نے ٹولو ٹی وی پر نشر ہونے والی ایک تقریر میں کہا کہ ٹائی کی علامت اسلام میں واضح ہے۔ ٹائی کیا ہے؟ یہ صلیب ہے. شریعت میں حکم دیا گیا ہے کہ آپ اسے توڑ دیں اور ختم کر دیں۔ طالبان حکام نے اگست 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے مردوں پر لباس کا کوئی ضابطہ نافذ نہیں کیا تھا لیکن خواتین کو عوامی مقامات پر باہر نکلتے وقت حجاب پہننے کا پابند کیا تھا۔

خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ٹائی 17 ویں صدی میں سامنے آئی تھی اور فرانسیسیوں نے اسے فیشن اسٹیپل بنا دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں