لوک سبھا میں منی پور تشدد معاملہ میں ’انڈیا‘ کے ارکان نے مرکز کی مودی حکومت پر شدید تنقید کی۔ منی پور تشدد معاملہ پر کانگریس رہنما گورو گوگوئی کے علاوہ انڈیا کے اران کے ٹی آر بالو، سوگت رائے اور سپریہ سولے نے مودی حکومت کو نشانہ بنایا اور اسے مرکزی حکومت کی ناکامی سے تعبیر کیا۔
انڈیا کے ارکان نے کہا کہ منی پور تشدد معاملہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی توڑنے کیلئے اپوزیشن کی جانب سے لوک سبھا میں مرکزی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی گئی۔ تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران اپوزیشن نے منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کو فوری طور پر برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کانگریس رہنما گورو گوگوئی نے کہا کہ ’یہ تحریک منی پور کے معاملے پر وزیر اعظم کی خاموشی ختم کرنے کیلئے لائی گئی ہے۔ اگر وزیر اعظم ایوان میں ریاست کے حالات پر بیان دیتے تو یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی۔ مودی کو مان لینا چاہئے کہ منی پور میں ان کی ڈبل انجن والی حکومت ناکام ہوگئی ہے۔‘
اسی طرح ڈی ایم کے کے ٹی آر بالو نے بھی منی پور کے حالات پر مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے وہاں کے لوگوں کو خود اپنے دفاع کیلئےچھوڑ دیا ہے۔ وزیر اعظم بیرون ملک میں لمبی لمبی تقریر کرتے ہیں لیکن منی پور پر کچھ نہیں بول رہے ہیں اور انہوں نے ابھی تک منی پور کا دورہ بھی نہیں کیا۔
ترنمول کانگریس کے سوگت رائے نے کہا کہ مودی حکومت کی پالیسیاں وفاق مخالف ہیں اور یہ ریاستوں کو کمزور کر رہی ہیں اور اس کا جواب عوام اگلے انتخابات میں دیں گے۔حکومت عوام کے مسائل پر توجہ نہیں دے رہی ہے بلکہ وہ صرف اپوزیشن پارٹیوں کی حکومت والی ریاستوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی سپریہ سلے نے بھی مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ من مانی ہے۔ اس حکومت نے نو سال میں نو ریاستی حکومتوں کو گرا یا ہے۔ مودی حکومت کو کسان مخالف بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حکومت میں غیر ملکی قرضہ بڑھ گیا ہے اور حکومت کے پاس یہ قرض ادا کرنے کی صلاحیت نہیں ہے، اس لئے وہ ایل آئی سی کو بیچ رہے ہیں اور ممکن ہے کہ و او این جی سی کوبھی بیچ دیں۔