حیدرآباد (دکن فائلز) چندریان 3 کی شاندار کامیابی کے بعد اب ہندوستان کی نظر سورج پر ہے۔ ہندوستان سورج کا بغور مطالعہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس مقصد کے لیے ملک کا پہلا شمسی مشن ’آدتیہ ایل ون‘ آج سورج کی جانب کامیابی سے روانہ کیا گیا۔
سورج کے قریب پہنچ کر تفصیل سے اس کا مشاہدہ کرنے کے لیے ہندوستان کا ’آدتیہ ایل ون‘ مشن کا آغاز ہوگیا ہے جو 125 دنوں پر محیط سفر کرے اور سورج کا تفصیلی جائزہ لے گا۔ یہ مشن آج دوپہر 11 بجکر 50 منٹ پر آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹہ میں واقع اسپیس اسٹیشن سے روانہ ہوگیا۔
ہندوستان کی خلائی تحقیق کی تنظیم اِسرو، مشن آدتیہ ایل-وَن کو PSLV سی-ستاوَن کے ذریعہ خلاء میں روانہ کیا۔ مصنوعی سیارچہ کو، سورج کی روشنی کے ہالے کے گرد مدار میں مقرر کردیا جائے گا۔ یہ مدار، زمین سے تقریباً 15 لاکھ کلو میٹر دور ہے۔
آدتیہ ایل-وَن، 4 مہینے کی مدت میں اپنے مقام Lagrange وَن پوائنٹ پر پہنچے گا۔ آدتیہ ایل-وَن، مشن، شمسی ہواﺅں اور سورج کے ماحول کا مطالعہ کرے گا۔ اس مشن کے تحت 7 مصنوعی سیارچے خلاءمیں بھیجے جائیں گے۔ اس مشن سے سورج کے ارد گرد گولائی میں پیدا ہونے والی گرمی سے متعلق مشکلات کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
بھارت کی خلائی تحقیق کی تنظیم اِسرو اِس مشن کے ساتھ ہی، ناسا، یوروپی خلائی ایجنسی، جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی اور چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کی سطح پر آجائے گی، جنہوں نے سورج کے مشاہدے کیلئے اپنے اپنے مشن خلاءمیں پہلے سے بھیجے ہوئے ہیں۔