حیدرآباد (دکن فائلز) سناتن پر متنازعہ بیانات کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ڈی ایم کے رہنما اور تمل ناڈو کے وزیر اودے ندھی اسٹالن نے مبینہ طور پر سناتن دھرم کا موازنہ ڈینگی و کوویڈ 19 سے کیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں ہندتوا تنظیموں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔ سابق مرکزی وزیر، ڈی ایم کے ایم پی اے راجہ نے اب مبینہ طور پر سناتن دھرم کا موازنہ ’ایچ آئی وی‘ سے کردیا۔ اے راجہ نے بیان کے بعد ہندتوا تنظیمیں آگ بگولا ہوگئیں۔
اے راجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’اودے ندھی اسٹالن نے سناتن دھرم کے بارے میں نرم لہجے میں بات کی اور اس کا موازنہ ملیریا اور ڈینگو سے کیا تھا لیکن اے راجہ نے کہا کہ سناتن دھرم ایچ آئی وی اور جذام کی طرح ایک سماجی بدنامی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ‘ملیریا اور ڈینگی جیسے امراض کوئی سماجی بدنامی کی علامت نہیں ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ سناتن دھرم کو ایچ آئی وی یا جذام کے طور پر ایک سماجی برائی کہاجانا چاہئے۔ اے راجہ نے ایک عوامی تقریب میں اس طرح کے تبصرے کئے۔
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو بھی اس موضوع پر کھلی بحث کا چیلنج دیا۔ اے راجہ نے کہا کہ ’میں تمام کابینی وزراء کے جوابات دینے کے لیے تیار ہوں، اگر وزیر اعظم میٹنگ بلائیں اور مجھے اجازت دیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ’آپ 10 لاکھ یا ایک کروڑ حامیوں کے ساتھ جن میں شنکراچاریہ، پجاری و دیگر بھی شامل ہوں دہلی میں سناتن دھرم پر بحث کرنے کےلئے آئیں۔ میں آپ کا سامنا کرنے کےلئے صرف پیریار اور امبیڈکر کی کتابوں کو اپنے ساتھ رکھوں گا۔ تاریخ طے کریں، میں آنے کے لیے تیار ہوں‘۔