مساجد سے متعلق بنڈی سنجے کا متنازعہ ریمارک، بی جے پی کے ریاستی صدر نے فرقہ پرستی کا خوب زہر اگلا

کریمنگر میں ’ہندو یکتا یاترا‘ سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے ریاستی صدر و کریمنگر کے رکن پارلیمنٹ بنڈی سنجے نے انتہائی متنازعہ بیان دیا۔ انہوں نے اسدالدین اویسی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ ’تلنگانہ میں واقع مساجد کو کھودیں گے، اگر لاشیں نکلیں تو تمہاری اور اگر شیو لنگ پایا گیا تو ہماری‘۔

انہوں نے بے بنیاد الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 36 ہزار مندروں کو منہدم کیا گیا۔ تقریر کے دوران وہ کافی جذباتی نظر آرہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی ریاست میں برسراقتدار آئے گی تو اردو کو سرکاری زبان کے طور پر ختم کردیا جائے گا اور تلنگانہ کو زعفرانی رنگ میں رنگ دیا جائے گا۔

بنڈی سنجے نے مدراس کو دہشت گردی سے جوڑتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد مدارس پر پابندی عائد کردی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے تحفظات کو بھی ختم کردیا جائے گا۔

انہوں نے تقریر کے دوران فرقہ پرستی کا زہراگلتے ہوئے کہا کہ مدراس میں دہشت گردی کی تعلیم دی جاتی ہے‘۔ انہوں نے دی کشمیر فائلز فلم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بہت جلد ’دی رضاکار فائلز‘ کے نام سے ایک فلم بنائی جائے گی جس میں ’نظام حکومت کی جانب سے کئے گئے مظالم کو دکھایا جائے گا‘۔ انہوں نے کہا کہ میرا مقصد تلنگانہ میں رام راج لانا ہے اور مذہب تبدیلی و لو جہاد کو ختم کرنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں