میرٹھ کے کالج میں مسلم نوجوان کو بہن کے سامنے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، شدت پسند ہجوم نے ٹوپی پہنے پر ساحل کی پٹائی کردی (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) میرٹھ کے ایک کالج میں مسلم نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ساحل نامی نوجوان اپنی بہن کی فیس جمع کرنے کالج گیا تھا کہ وہاں موجود شدت پسندوں ہجوم نے ساحل کے ٹوپی پہننے پر اعتراض کرتے ہوئے اس کے ساتھ پیٹ کی۔ یہ سارا واقعہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ریکارڈ ہوگیا۔

ساحل کے بھائی نے پولیس اسٹیشن پہنچ کر اس واقعہ کی شکایت کی۔ شکایت میں یہ کہا گیا کہ کالج میں شدت پسند ہجوم نے ایک مسلم نوجوان کی پٹائی کردی جبکہ اس کی غلطی صرف اتنی تھی کہ اس نے ٹوپی پہن رکھی تھی۔ شدت پسند نوجوانوں پر ساحل کے ٹوپی پہننے پر اعتراض جتاتے ہوئے اسے تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام ہے۔

مسلم نوجوان کے گھر والوں نے بتایا کہ کالج میں کچھ لڑکوں نے ساحل کو گھیر لیا اور اس کے سر سے زبردستی ٹوپی اتارنے کی کوشش کی، جب اس نے ایسا کرنے سے انکار کردیا تو اسے مارا پیٹا گیا اور اس دوران نفرت انگیز تبصرے بھی کئے گئے۔ جب بہن نے ساحل کو بچانے کےلئے چیخنے لگی تو ڈرپوک حملہ آور فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق ملزمین کے خلاف دفعہ 323 (دانستہ طور پر چوٹ پہنچانا)، 504 (امن میں خلل ڈالنے کے ارادے سے اکسانا) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ وہیں پولیس نے یہ بھی کہا کہ واقعہ میں مذہبی زاویہ نظر نہیں آتا۔ حملہ غلط فہمی کی وجہ سے ہوا ہوگا۔ معاملہ میں مزید تحقیقات کی جارہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں