مودی کے مسلم بھگت ’مختار عباس‘ کا مستقبل کیا ہوگا؟


ملک میں 10 جون کو راجیہ سبھا کے انتخابات ہونے جارہے ہیں جبکہ بی جے پی نے اپنے 22 امیدواروں کا اعلان کردیا ہے، جنہوں نے پرچہ نامزدگی بھی داخل کردی۔ تعجب کی بات یہ ہے کہ ملک میں تقریباً 20 کروڑ سے زیادہ مسلم آبادی ہونے کے باوجود بی جے پی کے امیدواروں کی فہرست میں ایک مسلمان کو بھی شامل نہیں کیا گیا۔

قبل ازیں بی جے پی نے مختار عباس نقوی، ایم جے اکبر اور سید ظفرالاسلام کو راجیہ سبھا بھیجا تھا جن کی مدت ختم ہورہی ہے۔ ایسے میں اب راجیہ سبھا میں بی جے پی کا ایک بھی مسلم امیدوار نہیں رہے گا۔ مختار عباس نقوی اور سید ظفرالاسلام کی مدت 4 جولائی کو ختم ہورہی ہے۔ وہیں مختار عباس نقوی کو رامپور لوک سبھا کے ضمنی انتخابات میں بی جے پی کی جانب سے امیدوار بنانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 6 مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیا تھا تاہم ان میں سے کسی نے بھی جیت حاصل نہیں کی۔ اب 4 جولائی کے بعد لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بی جے پی کا ایک بھی مسلم امیدوار نہیں رہے گا جبکہ این ڈی اے میں صرف ایک مسلم رکن پارلیمنٹ محبوب علی قیصر رہیں گے جو ایل جے پی کے رہنما ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں