ملعون مصنفہ تسلیمہ نسرین نے گستاخی کی تائید اور احتجاج پر تنقید کی، شیطان صفت خاتون نے ایک بار پھر اپنا رنگ دکھادیا

جہاں ایک طرف سرور کائناتﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کے خلاف عالم اسلام میں غم و غصہ دیکھا جارہا ہے اور ملک میں اس کے خلاف بڑے پیمانہ پر احتجاج جاری ہے ایسے میں معلون تسلیمہ نسرین نے ٹوئٹ کرکے مسلمانوں کے زخموں پر نمک پاشی کرنے کی مذموم کوشش کی ہے۔

شیطان صفت خاتون نے پیغمبر اسلام کی گستاخی کے خلاف ہورہے احتجاجی مظاہروں کی مخالفت کرتے ہوئے اپنی بے غیرت ذہنیت کی عکاسی کی ہے۔ متنازعہ مصنف تسلیمہ نسرین نے ٹوئٹ کرتے ہوئے مسلمانوں کی جانب سے کئے جارہے احتجاج پر تنقید کی اور اسے پاگل پن سے تعبیر کیا۔ ایسا لگتا ہے کہ سنگھیوں کی خوشنودی حاصل کرنے کےلیے معلون تسلیمہ نسرین نے اس طرح کا ٹوئٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی تنقید سے بالا تر نہیں ہے۔

واضح رہے کہ مذہب اسلام تشدد کی ہرگز تائید نہیں کرتا۔ مسلمان، گستاخ نوپور شرما کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں جس نے پیغمبر اسلام کی شان اقدس میں گستاخی کی ہے۔

واضح رہے کہ ملعون تسلیمہ نسرین ماضی میں نماز کی جگہوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ بھی کرچکی ہیں، اسلام مخالف تحریروں کی وجہ سے دنیا بھر میں گستاخ خاتون کے خلاف غصہ پایا جاتا ہے، متعدد ملکوں میں مسلمان اس کے خلاف احتجاج کرتے ہیں۔ ملعون خاتون نے اس سے قبل حجاب مسئلہ پر بھی متنازعہ ٹوئٹ کرکے تنازعہ کھڑا کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس نے اپنے نفرت انگیز بیان میں انتہا پسندوں کی تائید کرتے ہوئے حجاب کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ حجاب کو 7ویں صدی میں متعارف کرایا گیا تھا تاکہ خواتین خود کو مردوں سے ڈھانپ کر رکھیں لیکن ہمارے جدید معاشرے 21ویں صدی میں، ہم نے سیکھا ہے کہ عورتیں برابر کی انسان ہیں، اس لیے حجاب یا نقاب یا برقعہ ظلم کی علامت ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں