گؤ رکھشا کے نام پر ظلم ہو یا کشمیری پنڈتوں پر تشدد، دونوں برابر ہے۔۔ سائی پلوی کے انٹرویو پر فرقہ پرست عناصر آگ بگولا

مشہور و معروف تلگو فلم اداکارہ سائی پلوی نے ایک چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انسانیت کی بات کی اور ہر طرح کے تشدد کی مذمت کی۔

سائی پلوی نے دی کشمیر فائلز فلم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’کشمیری پنڈتوں کے ساتھ جو تشدد ہوا وہ غلط تھا تاہم گاؤ رکھشا کے نام پر جو مسلمانوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کی جارہی ہے اور انہیں قتل کیا جارہا ہے وہ بھی غلط ہے‘۔

اداکارہ کی جانب سے انٹرویو دیئے جانے کے بعد ٹویٹر پر #SaiPallavi ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہا ہے جس کے بعد ہندو انتہاپسند ذہنیت کے حامل افراد کی جانب سے سائی پلوی پر کڑی تنقیدیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے اپنی نئی فلم ’ویراتا پروم‘ کی تشہیر کے دوران ایک انٹرویو میں ہر طرح کے تشدد کو غلط ٹھہرایا۔

سائی پلوی نے ایک غیرمعمولی اداکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہتر انسان ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے کہا کہ ’کشمیر فائلز میں 1990 کے دوران کشمیری پنڈتوں پر ہوئے تشدد کو بتایا گیا، اسی طرح گاؤ رکھشا کے نام پر مسلمانوں پر ظلم کیا جارہا ہے اور ’جئے شری رام کا نعرہ لگاتے ہوئے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے‘۔ انہوں نے سوال کیا کہ ان دونوں میں کیا فرق ہے؟ ان دونوں واقعات میں تشدد ہوا ہے۔

انٹرویوں کے بعد کٹر ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے سائی پلوی کو ٹرول کیا جارہا ہے جبکہ اداکارہ نے کسی بھی طرح کے تشدد کی مذمت کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں