اترپردیش میں انتظامیہ کی جانب سے کی جاری بلڈوزر کاروائی کو روکنے کےلیے جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے دائر کی گئی عرضی پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اعلیٰ عدالت نے اس سلسلہ میں اترپردیش حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اندرون تین یوم جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے تاہم فی الحال بلڈوزر کاروائی پر روک لگانے سے متعلق کوئی عبوری حکومت نہیں دیا۔
اطلاعات کے مطابق اب اس معاملے میں آئندہ سماعت 21 جون کو ہوگی۔ جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس وکرم ناتھ کی بنچ نے اس معاملے کی سماعت ک جبکہ عرضی گزار کی جانب سے سینئر وکیل سی یو سنگھ عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے دریافت کیا کہ کاروائی میں قانونی عمل کیا ہے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے سی یو سنگھ نے کہا کہ قانون کے تحت کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں ےن مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک واقعہ میں ملزم کی بیوی کے نام بنائے گئے مکان کو بھی منہدم کردیا گیا۔