جنس تبدیل کرکے شادی کرنے والا کانسٹبل ایک لڑکے کا باپ بن گیا

حیدرآباد (دکن فائلز) مہاراشٹرا میں ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا۔ بیڑ میں ایک خاتون پولیس کانسٹیبل نے اپنا جنس تبدیل کرکے ایک عورت سے شادی کی تھی، چار سال بعد جوڑے کے یہاں لڑکے کی پیدائش ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق بیڑ ضلع میں للیتا سالوے ایک خاتون پولیس کانسٹیبل تھی۔ 25 سال کی عمر میں، اس نے اپنے جسم میں کچھ تبدیلیاں محسوس کیں۔ 2013 میں جب اس کا طبی ٹیسٹ کروایا گیا تو اس میں Y کروموسوم کی تشخیص ہوئی۔ ڈاکٹروں نے اسے جنس تبدیل کرنے کےلئے سرجری کرنے مشورہ دیا۔

بعدازاں لیڈی کانسٹیبل للیتا سالوے نے 2017 میں بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ جنس تبدیلی کی سرجری کے لیے ایک ماہ کی چھٹی اور اجازت کے بعد سرجری کروالی۔ 2018 سے 2020 تک اس کی متعدد سرجریز کی گئیں اور بالآخر وہ مرد بن گئیں۔ پولیس کانسٹیبل نے جنس تبدیلی کے بعد اپنا نام تبدیل کرکے للت کمار سالوے رکھ لیا اور 2020 میں ہی سیما نامی خاتون سے شادی کرلی۔ شادی کے چار سال بعد جوڑے کے ہاں گذشتہ 15 جنوری کو ایک لڑکے کی پیدائش ہوئی۔

للت کمار سالوے باپ بننے پر بہت خوش ہے۔ اس نے بتایا کہ ’میرا عورت سے مرد بننے تک کا سفر مشکلات سے بھرا تھا۔ اس دوران بہت سے لوگوں نے میرا ساتھ دیا اور مجھے آشیرواد دیا۔ میری بیوی سیما ماں بننا چاہتی تھی اور میں باپ بننا چاہتا تھا، ہم دونوں کا خواب پورا ہوا۔ للت نے اپنے بیٹے کا نام آروش رکھا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں