کویت یونیورسٹی کے ماتحت خلیج اور جزیرہ عرب مطالعات مرکز نے ملک میں طلاق کی سب سے بڑی وجہ کی نشاندہی کی ہے۔
کویتی جریدے الرای کے مطابق مطالعاتی مرکز نے حال ہی میں طلاق کے معاملے پر کویت میں رائے عامہ کا جائزہ تیار کیا تھا۔ اس میں شامل پندرہ فیصد افراد نے اس یقین کا اظہار کیا کہ کویت میں طلاق کی سب سے بڑی وجہ سوشل میڈیا ہے۔ 13 فیصد نے کہا کہ مذہبی شعور کی کمی اس کا بڑا سبب ہے۔ 9.8 فیصد نے کہا کہ میاں بیوی کے رشتہ داروں کی مداخلت کی وجہ سے طلاقیں ہو رہی ہیں۔
جائزے میں بتایا گیا ہے کہ طلاق کا چوتھا بڑا سبب بے جا آزادی اور سہل پسندی ہے۔ 9.2 فیصد کی نظر میں یہی طلاق کا بڑا سبب ہے۔ 9.0 فیصد کا کہنا ہے کہ خاندان کی لاپرواہی اور ذمے داری ادا نہ کرنے کی وجہ سے طلاقیں ہو رہی ہیں۔ 8.6 فیصد کا خیال ہے کہ مالی مسائل بھی اس کی بڑی وجہ ہیں۔ 7.7 فیصد کا کہنا ہے کہ میاں بیوی کے درمیان اعتبار کا فقدان اور میاں بیوی کی جانب سے رشتہ زوجیت میں خیانت طلاق کا بڑا سبب ہے۔
5.9 فیصد کا دعوٰی ہے کہ طلاق کی بڑی وجہ یہ ہے کہ نئے جوڑے کو آرام دہ رہائش نہیں مل رہی ہے یا تو وہ چھوٹے فلیٹ میں رہنے پر مجبور ہیں یا جوائنٹ فیملی سسٹم کے تحت رہ رہے ہیں، اس وجہ سے طلاقیں ہورہی ہیں۔ 5.6 فیصد کا کہنا ہے کہ شوہر بیوی اور بچوں پر خرچ نہیں کرتے اس لیے طلاقیں ہوتی ہیں۔
5.6 فیصد کا خیال ہے کہ شوہر اور بیوی کے درمیان تشدد بڑھ رہا ہے یہ بھی طلاق کی ایک وجہ ہے۔ 5.5 فیصد کا کہنا ہے کہ طلاق کا ذمے دار عائلی امور کا وہ قانون ہے جس نے مطلقہ کو کئی امتیازی حقوق دے دیے ہیں مثلا نان نفقہ، گاڑی، خادمہ، ڈرائیور اور رہائش وغیرہ کے حقوق دیے ہیں اس وجہ سے طلاق بڑھ رہی ہیں۔ 5.3 فیصد کا ماننا ہے کہ طلاق کی وجہ جنسی مسائل ہیں۔
Load/Hide Comments