(ایجنسیز) اگرچہ برج خلیفہ کے مکین ایک ہی جگہ رہتے ہیں لیکن ٹاور کی اونچائی کی وجہ سے وہ 3 مختلف اوقات میں افطاری اور سحری کرنے پر مجبور ہیں۔ اخبار ’’ الامارات الیوم‘‘ کے مطابق اوقات کے درمیان فرق زمین کے قریب منزلوں اور بہت اونچی منزلوں کے رہائشیوں کے درمیان وقت میں فرق کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے برج خلیفہ جس کے رہائشی تقریبا 12 ہزار ہیں اور یہ 160 سے زیادہ منزلوں میں مقیم ہیں کو مختلف اوقات میں سحری اور افطاری کرنا پڑتی ہے۔
اسلامی امور کے محکمہ نے بلند و بالا ٹاورز کے رہائشیوں کو اذان کے بعد افطاری میں اپنی اونچائی کے لحاظ سے دو یا تین منٹ تاخیر کرنے کا کہا۔ عمارت کی بلندی کی وجہ سے برج خلیفہ کے رہائشی تین مختلف اوقات میں سحر و افطار کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ 80 ویں منزل سے 150 ویں منزل تک کے رہائشی افطاری میں دو منٹ تاخیر کرتے ہیں۔ اسی شرح ان کی سحری دو منٹ جلدی ختم ہوجاتی ہے۔
جب کہ 150ویں منزل اور اس سے اوپر کے رہائشیوں کے لیے مغرب کی نماز کی اذان تین منٹ تاخیر سے دی جاتی ہے ۔ ان کی سحری کا وقت بھی تین منت جلدی ختم ہوجاتا ہے۔