(ایجنسیز) اسرائیلی جیل میں 38 سال سے قید فلسطینی دانشور و لکھاری ولید دقہ انتقال کر گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکام نے فلسطینی دانشور ولید دقہ کی میت انکے خاندان کے سپرد کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
ولید دقہ کا خاندان اسرائیلی شہر حیفا میں آباد ہے۔ اسرائیلی پولیس نے حیفا میں ولید دقہ کےلیے تعزیتی کیمپ پر بھی چھاپا مارا اور ولید دقہ کے انتقال کی تعزیت کرنے والے لوگوں کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔
ولید دقہ کو جیل میں میڈیکل سہولیات بھی فراہم نہیں کی گئیں اور کینسر کی تشخیص کے باوجود ولید دقہ کو علاج کی سہولت سے محروم رکھا گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فلسطینی دانشور ولید دقہ کو 1986 میں اسرائیلی فوجی کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
انہوں نے اسرائیلی جیل میں بھی کئی کتابیں لکھیں۔ ولید دقہ نے بچوں کیلئے بھی کہانیاں لکھی۔