گزشتہ ماہ اتر پردیش کے سہارنپور میں پیغمبر اسلام کی شان اقدس میں گستاخی کے خلاف احتجاج پرتشدد ہوگیا تھا جس کے بعد پولیس نے مقدمات درج کرتے ہوئے متعدد مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرلیا تھا۔ اسی دوران ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں تقریباً 8 مسلم نوجوانوں کو پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر لاٹھی سے مارپیٹ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ آج ان سبھی 8 مسلم نوجوانوں کو عدالت نے باعزت بری کردیا۔
قبل ازیں پولیس نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان نوجوانوں کے پرتشدد واقعات میں کسی بھی طرح سے ملوث ہونے کے کوئی شواہد موجود نہیں ہے، جس کے بعد عدالت نے سبھی 8 مسلم نوجوانوں کو بری کردیا۔
باعزت بری ہونے والوں میں محمد علی بھی شامل ہے، جس کا ہاتھ مبینہ طور پر پولیس کی مارپیٹ میں ٹوٹ گیا تھا جبکہ پولیس نے اس ویڈیو کی صداقت سے انکارکردیا تھا۔
وائرل ویڈیوں میں دو پولیس اہلکار 9 مسلم نوجوانوں کو لاٹھیوں سے تشدد کا نشانہ بنارہے تھے جبکہ وہ نوجوانوں رحم درد سے چیخ و پکار کررہے تھے۔ لیکن انہیں بری طرح مارا پیٹا جارہا تھا۔ اس ویڈیوں کو بی جے پی کے رکن اسمبلی و یوگی ادت ناتھ کے قریبی شلبھ منی ترپاٹھی نے ٹویٹر پر شیئر کیا تھا اور لکھا تھا کہ “فسادوں کو ریٹرن گفت‘۔ کے لئے تحفہ واپسی”۔