کرناٹک ہائی کورٹ کے جج کو دھمکی: بی جے پی آئینی اداروں کو تباہ کررہی ہے، راہل گاندھی کا طنز

کرناٹک ہائی کورٹ کے جج ایچ پی سندیش نے الزام عائد کیا ہے کہ اینٹی کرپشن بیورو کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کی سرزنش کرنے پر انہیں تبادلہ کی دھمکی دی گئی ہے۔ اس پر راہل گاندھی نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی بدعنوان حکومت کا پردہ فاش کرنے والے جج کو دھمکی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی یکے بعد یگرے اداروں کو تباہ کر رہی ہے۔

راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا کہ ’کرناٹک میں بی جے پی کی بدعنوان حکومت کا پردہ فاش کرنے والے جج کو دھمکی دی گئی ہے۔ بی جے پی یکے بعد دیگرے اداروں کو مسمار کر رہی ہے۔ ہم میں سے ہر ایک کو ان لوگوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا جو بے خوف ہو کر اپنے فرائض کو انجام دے رہے ہیں۔‘ راہل گاندھی نے ٹوئٹ میں ہیش ٹیگ ‘ڈرو مت’ کا استعمال کیا۔

واضح رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کے جج ایچ پی سندیش نے بنگلورو کے سابق تحصیلدار مہیش پی ایس کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے ان کو دھمکی دیئے جانے کا انکشاف کیا۔ تحصیلدار کو مئی 2021 میں 5 لاکھ روپے رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔

قبل ازیں، جسٹس ایچ پی سندیش نے دستاویز دستیاب نہ کرانے پر اے سی بی کی سرزنش کی تھی۔ ہائی کورٹ نے گزشتہ سماعت کے دوران بھی اے سی بی کو بدعنوانی کا مرکز قرار دیتے ہوئے سرزنش کی تھی۔

جسٹس ایچ پی سندیش نے کہا ”آپ کا اے سی بی اے ڈی جی پی ایک رسوخ دار شخص ہے۔ مجھے میرے ساتھی جج نے کہا کہ اس تبصرہ کے بعد میرا تبادلہ کیا جا سکتا ہے۔ میں اپنے فیصلہ میں تبادلہ کی دھمکی کو درج کروں گا۔” انہوں نے کہا کہ یہ دھمکی عدلیہ کی آزادی کے لئے دھمکی ہے۔

انہوں نے کہا ’مجھے عہدے کے جانے کا خوف نہیں ہے۔ میں کسی سے نہیں ڈرتا، میں ایک کسان کا بیٹا ہوں اور اپنی زمین جوتنے کے لئے تیار ہوں۔ میں کسی سیاسی جماعت یا نظریہ سے نہیں بلکہ آئین سے وابستہ ہوں۔ میں نے جج بننے کے بعد کوئی جائیداد جمع نہیں کی لیکن اپنے والد کی 4 ایکڑ زمین فروخت کر دی۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں