(ایجنسیز) مکہ میں شدید گرمی کے باعث 550 سے زائد عازمین حج جاں بحق ہو گئے جن میں سے320 کا تعلق مصر، 144 انڈونیشیا، 60 اردن، ایران 11 اور 3 کا تعلق سینیگال ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطاق مکہ مکرمہ کے سب سے بڑے المیسم مردہ خانہ میں 550 لاشیں لائی گئی جن کی موت شدید گرمی کی وجہ سے واقع ہوئی تھی۔
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ مختلف اسپتالوں میں شدید گرمی کے باعث بیمار ہونے والے 2 ہزار حاجی زیر علاج ہیں۔ جاں بحق ہونے والے حاجیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس حج کے دوران گرم موسم کے باعث 240 حاجیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی تھی، جن میں سے زیادہ تر انڈونیشیا کے شہری تھے۔
سعودی حکام نے عازمین کو دن کے گرم ترین اوقات میں چھتری استعمال کرنے، وافر مقدار میں پانی پینے اور دھوپ کی چبتی روشنی میں جانے سے گریز کا مشورہ دیا تھا۔ سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق رواں برس تقریباً 18 لاکھ خوش نصیبوں نے حج ادا کیا جن میں سے 16 لاکھ بیرون ملک سے تعلق رکھنے والے حاجی تھے۔
ایک اطلاع کے مطابق گرمی سے جاں بحق حاجیوں میں سے 323 کا تعلق مصر سے ہے۔ رپورٹ کے مطابق گرمی سے اردن کے 60 اور تیونس کے 35 حاجی جاں بحق ہوئے ہیں۔ اسی طرح انڈونیشیا کے 144، ایران کے 11 اور سینیگال کے 3 حاجی جاں بحق ہوئے۔