متھرا پولیس نے ایک مسلم شخص کے ساتھ بدسلوکی کرنے اور زبردستی بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ لگوانے کے الزام میں شدت پسند چندر ویر کے علاوہ کچھ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے دفعہ 295 اے (جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی کارروائیاں جن کا مقصد کسی بھی طبقے کے مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کرکے اس کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا) اور 505 (2) (طبقوں کے درمیان دشمنی، نفرت، یا بد نیتی پیدا کرنے یا اسے فروغ دینے کے بیانات) کے تحت درج کیا گیا تھا۔ ملزم چندر ویر کے خلاف انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 67 (الیکٹرانک شکل میں فحش مواد کی اشاعت یا ترسیل) کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق متاثرہ شخص نے اپنی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ اسے چندر ویر نے اس وقت روکا جب وہ چارہ لینے کے لیے دھرم پورہ جا رہا تھا۔ انہوں نے شکات میں مزید بتایا کہ چندر ویر نے ان کی برادری کے خلاف “غیر مہذب زبان” استعمال کی اور مجھے تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ چندراویر نے اس واقعہ کا ویڈیو بناکر اسے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایف آئی آر میں تشدد اور مارپیٹ سے متعلق کسی سیکشن کا ذکر نہیں ہے- پولیس نے بتایا کہ پہلے کلپ کی صداقت کی جانچ کی جائے گی۔ ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ اس سلسلہ میں تحقیقات کی جارہی ہیں۔
ایک اور اطلاع کے مطابق پولیس نے ملزم چندرویر کو گرفتار کرلیا ہے۔