بڑی خبر: حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ قاتلانہ حملے میں شہید

(ایجنسیز) حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ تہران میں قاتلانہ حملے میں شہید ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق پاسداران انقلاب نے اسماعیل ہنیہ کے تہران میں شہید ہونے کی تصدیق کی ہے جب کہ حملے میں ان کا ایک محافظ بھی شہید ہوا ہے۔

ایرانی ٹی وی کا کہنا ہےکہ اسماعیل ہنیہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے تہران میں موجود تھے، ان کی قیام گاہ پر حملہ کرکے انہیں شہید کیا گیا۔ ایران کا کہنا ہےکہ قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے نتائج جلد سامنے لائے جائیں گے۔

امریکی میڈیا کے مطابق حماس سربراہ اسماعیل ہانیہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ایران میں تھے۔ حماس نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ان کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے، انہیں ایران میں ان کی رہائش گاہ پر نشانہ بنایا گیا، حملے میں ان کا محافظ بھی جاں بحق ہو گیا۔
اسماعیل ہانیہ حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ تھے، ایران پاسداران انقلاب نے بھی ان کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق انہیں یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا، ان پر حملے کی تفتیش کا آغاز کر دیا ہے، ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہانیہ پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جلد سامنے لائی جائیں گی۔
اسماعیل ہانیہ 1962 میں غزہ کے شہر کے مغرب میں شطی پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے تھے، غزہ جنگ کے دوران اسماعیل ہانیہ کے خاندان کے کافی افراد شہید ہو چکے ہیں۔

حماس کے ایک بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ غزہ کی فلسطینی سرزمین کو چلانے والے اسلامی گروپ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کو ایران کے دارالحکومت تہران میں ’قتل‘ کر دیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں