افغانستان میں عورتیں آپس میں بات کرسکتی ہیں، طالبان کی جانب سے میڈیا رپورٹس کی تردید

(ایجنسیز) افغانستان کی وزارتِ اخلاقیات نے اُن میڈیا رپورٹس کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ طالبان انتظامیہ نے ایک خواتین کے دوسری خواتین سے بات کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس طرح کی بے بنیاد خبریں طالبان کو بدنام کرنے کےلئے بین الاقوامی میڈیا میں خوب چلائی گئیں، جس کے بعد طالبان نے ان خبروں کی تردید کردی۔

خواتین کے ایک دوسرے کی آواز سننے پر پابندی سے متعلق خبر افغانستان کی وزارت اخلاقیات کے سربراہ محمد خالد حنفی کی ایک آڈیو کے حوالے سے دی گئی تھی۔ تاہم اب وزارت کے ترجمان سیف الاسلام خیبر نے ان میڈیا رپورٹس کو ’احمقانہ‘ اور ’غیرمنطقی‘ قرار دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں