حیدرآباد (دکن فائلز) پرائم منسٹر اسکالر شپ اسکیم کے تحت کرناٹک کے نرسنگ کالج میں تعلیم حاصل کرنے والے مسلم طالب علموں نے دعویٰ کیا کہ اسے اپنی داڑھی کاٹنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ کشمری طالب علم گورنمنٹ نرسنگ کالج، ہولیناراسی پورہ، ہاسن میں زیر تعلیم ہیں۔
کشمیری طلباء نے کالج انتظامیہ پر مذہبی طور پر امتیازی سلوک کا الزام عائد کیا اور دعویٰ کیا کہ انہیں مذہبی حقوق سے روکا جارہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریباً 24 مسلم طلباء نے بتایا کہ ’انہیں کالج کی سرگرمیوں اور کلینیکل ڈیوٹی میں حصہ لینے کے لیے اپنی داڑھی کاٹنے یا کلین شیو کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے، جو مذہبی آزادی کے خلاف ہے۔
https://x.com/JKSTUDENTSASSO/status/1855238618211561521
کشمیری طلباء نے کالج انتظامیہ کی جانب سے انہیں دھمکی دینے کا بھی الزام عائد کیا۔ انتظامیہ کی جانب سے اگر داڑھی نہ کاٹنے کی صورت میں طبی سرگرمیوں سے غیرحاضر رکھنے اور امتحانات میں فیل کرنے کی دھمکی دی جارہی ہے۔ طلبا نے اس خدشہ کا بھی اظہار کیا کہ انہیں پریکٹیکل امتحان میں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
وہیں کالج انتظامیہ نے الزامات کی تردید کی۔ پرنسپل چندر شیکھر نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ کالج نے طلبا سے یہ کہا کہ انہیں صاف ستھرا اور پیشہ ور نظر آنا چاہئے، طلبا کو داڑھی تراشنے کا مشورہ دیا گیا تھا لیکن کلین شیو کےلئے زبردستی نہیں کی گئی۔ کالج کی جانب سے کہا گیا کہ ’ہم یہ سمجھتے ہیں کہ داڑھی رکھنا اسلامی روایت کا حصہ ہے۔